نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں مسلمانوں کے حق میں بولنے سست رفتاری سے مقدمات کی سماعت اور عوام کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر پر عدلیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنانے پر سابق جسٹس سپریم کورٹ مارکنڈے کاٹیجو کو انکے ساتھی جج نے گزشتہ روز عدالت میں طلب کر کے توہین عدالت کا نوٹس تھما دیا۔ جسٹس رنجن گگوئی،
پی سی پنت اور پویوللت پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے روبرو مارکنڈے کاٹیجو طلبی کے نوٹس پر پیش ہوئے جہاں ان کی ساتھی ججوں سے تلخ کلامی ہوئی۔ جسٹس مارکنڈے کو جسٹس گگوئی کے حکم پر ان کے فیس بک بلاگ کی درجنوں کاپیاں پکڑا دی گئیں جن میں سپریم کے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا تاہم مارکنڈے کاٹیجو نے کہا کہ وہ ایسے اقدامات سے بالکل نہیں ڈریں گے۔ ملک میں آزادی اظہار کا حق ہر کسی کو حاصل ہے۔ عدالت میں سابق جج اور بنچ کے درمیان شدید جھڑپ کے بعد بنچ نے جسٹس کاٹیجو کو کمرہ عدالت سے باہر نکلوانے کیلئے سکیورٹی اہلکار بلوا لئے