اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جنگی جنون میں پاگل ہوئے بھارت کی جنگی تیاریاں عروج پر ہیں، ریاست راجستھان میں بائیس علاقے خالی کروالئے گئے ہیں جبکہ دوہزار سے زائد خندقیں بھی کھود لی گئی ہیں۔ جام نگر اور کچھ کے علاقوں میں بھارتی نیوی کی سرگرمیوں کی بھی اطلاعات ہیں جبکہ بھارتی آرمی،نیوی اور ایئر فورس کا مشترکہ آپریشن بھی تشکیل دے دیا گیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج نے ٹینک اور میزائل بٹالین کو بھی علاقے میں اتاردیا ہے جبکہ بحری سرحد پر بھی ہلچل دیکھنے میں آرہی ہے ۔ دوسو سے زائد میزائل بردار ٹینکوں کے ساتھ ساتھ جسلمیر باڑ میر کے علاقوں میں بھارتی افواج نے اپنے ذخیروں کو محفوظ بنانے کے لئے زیر زمین سیف ہاؤسز کی نگرانی کا کام اسپیشل کمانڈوز کے سپرد کر دیا ہے جبکہ راجستھان میں اگلے چند دنوں میں ایک لاکھ سے زاید فوج کو لانے کی تیاریاں بھی مکمل کرلی گئی ہیں ۔ باڑ میر پر راج باہنی کو لگانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ جام نگر اور کچھ کے علاقوں میں بھارتی نیوی کی سرگرمیوں کی بھی اطلاعات ہیں جبکہ بھارتی آرمی،نیوی اور ایئر فورس کا مشترکہ آپریشن بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج نے بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ پر منہ توڑ جواب دیدیا۔ پاک فوج کے شعبہ اطلاعات آئی ایس پی آر کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرز پر بھارتی فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کرنے کا سلسلہ جاری تھا۔ اس تمام صورتحال میں پاک فوج نے بھی بھارتی فوج کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ بھارتی فوج کی گولہ باری اور فائرنگ پر پاک فوج کے منہ توڑ جواب کے بعد بھارت کی گنیں خاموش ہوگئیں ۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرنے والے بھارت نے ثبوت تو نہ دیئے البتہ خود بھارتی وزیراعظم نے کابینہ کو سرجیکل اسٹرائیک پر بات کرنے سے منع کردیا ہے۔اڑی حملے کے بعد بھارتی افواج کی جانب سے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کا جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا لیکن بھارتی حکومت کو نہ صرف عالمی سطح پر بلکہ خود اپنے ملک میں اس جھوٹے دعوے پر منہ کی کھانی پڑی اور اب خود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کابینہ کو سرجیکل اسٹرائیک پر بات کرنے سے روک دیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دلی میں کابینہ کے اجلاس کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کابینہ اراکین کو ہدایات
جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک پر صرف مجاز افراد ہی پربات کریں جب کہ دیگر حکام اس معاملے پر بات کرنے سے گریز کریں۔واضح رہے کہ بھارت کے ڈی جی ایم او جنرل رنبیرسنگھ نے پاکستانی علاقے میں سرجیکل اسٹرئیک اور اس کے نتیجے میں پاکستان کے بھاری نقصان کی بڑھک ماری تھی جس کو پاک افواج نے مسترد کردیا تھا۔عالمی میڈیانے بھی بھارتی دعوے پرشکوک ظاہرکئے تھے ۔