اسلام آ باد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ آصف کے خلاف شیریں مزاری کی درخواست خارج کر دی۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری کو ’’ٹریکٹر ٹرالی‘‘ کہنے کے حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی۔ درخواست گزار کے وکیل شعیب رزاق قانونی نکات پر دلائل نہ دے سکے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ پارلیمانی کارروائی عدالت میں زیر بحث نہیں لائی جا سکتی جس پر شریں مزاری کے وکیل شعیب رزاق نے دلائل دیے کہ سپیکر کو بھی اس حوالے سے درخواست دی گئی تھی مگر انہوں نے خواجہ آصف کے خلا ف کوئی کارروائی نہیں کی تاہم عدالت انسانی حقوق کے معاملات میں مداخلت کر سکتی ہے جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کس طرح عدالت انسانی حقوق کے معاملات میں مداخلت کر سکتی ہے۔ قانونی نکات پر دلائل نہ دینے پر عدالت نے شیریں مزاری کی درخواست خارج کر دی ہے۔یاد رہے خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران مداخلت پر سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سپیکر صاحب اس ٹریکٹر ٹرالی کو چپ کرائیں‘‘، جس کے بعد شریں مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل پارلیمنٹ کے اجلا س میں تقریر کرتے ہوئے وفاقی خواجہ آصف نے شیریں مزاری اورپی ٹی آئی شدید ترین تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےعمران خان سمیت تمام پی ٹی آئی قیادت کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے اور ساتھ ہی شیریں مزاری یہ کہہ کر پکار دیا کہ اس’’ ٹریکٹر ٹرالی کو چپ کرائو‘‘ جس پرپی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنان کی جانب سے شدید ترین ردعمل سامنے آیا تھااور خواجہ آصف سے پارلیمنٹ کے فلور پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا مگر حکومتی ارکارن کی جانب سے کسی بھی قسم کی معذرت کرنے سے انکار دیا تھا ۔
کچھ دن بعد خواجہ آصف نے پارلیمانی دبائومیں آکر تحریری طور پر اپنی تقریر پر معافی مانگی مگر شریں مزاری یا کسی بھی پارٹی رہنما کے متعلق اپنے کہے گئے الفاظ کے بارے میں اس معافی نامے میں ذکر نہ کیا جس پر شیریں مزاری کی جانب سےہائیکورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ جمع کروا دیا تھا ۔