مکہ مکرمہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں گزشتہ سانحہ منی کے بعد سعودی حکومت نے حجاج کرام کو شناختی بریسلٹ کا اجراء شروع کردیا۔ایک غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حجاج کو شناخت کرنے کےلئے پلاسٹک پیپر سے بنے ہوئے بارکوڈوالے بریسلٹ ہوں گے، جنھیں اسمارٹ فون کی مدد سے پڑھا جاسکے گا، جن پر حجاج کرام کی شناخت، قومیت اور مکہ میں داخلے کی تاریخ درج ہوگی۔سعودی عرب نے سانحہ منیٰ کے بعد تحقیقات کا اعلان کیا تھا تاہم اس حوالے سے کوئی رپورٹ اب تک سامنے نہیں آئی، تاہم سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ رواں برس بھگڈر اور ہجوم سے بچنے کے لیے کچھ تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں۔سعودی وزارت حج اور عمرہ کے نائب سیکریٹری عیسیٰ رواس نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ کہ بریسلٹ پر حجاج کرام کے وفد کا رابطہ نمبر اور ویزے کے اجراء کے حوالے سے معلومات بھی درج ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ سعودی حکام کی جانب سے جاری کئے گئے بریسلٹ کی تعداد کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ بریسلٹ تمام حجاج کو جاری کئے جائیں گے۔جبکہ اب مسجدالحرام اوراس کے اطراف میں متعددحجاج نے ان بریسلٹ استعمال کرناشروع کردیئے ہیں تاہم اس بریسلٹ کی قیمت دوریال ہے یہ بریسلٹ 2 سینٹی میٹر چوڑا اور عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے حجاج کے لیے اس کا رنگ سبز ہے۔اس بارے میں نائیجریا سے تعلق رکھنے والی ایک عازم حج ڈرسا کوناکری کا کہنا تھا کہ ‘جیسے ہی ہم پہنچے تو ہوٹل کے عملے نے ہمیں بریسلٹ پہنا دیا۔اب حجاج کاکہناہے کہ ان کی شناخت بہت آسانی سے ہوسکے گی