سپریم کورٹ نے حلقہ این اے110 کے حوالے سے انتخابی عذرداری کاکیس وفاقی وزیرخواجہ آصف کے وکیل کے اعتراض کے بعد تین رکنی بینچ میں لگانے کیلئے چیف جسٹس کوبھیجوادیا۔ منگل کوجسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیرکے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں پیش ہوکرموقف اپنایا کہ مقدمات کی سماعت کے حوالے سے عدالتی قواعد و ضوابط واضح ہیں جن کے مطابق الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل کی سماعت سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ ہی کرسکتا ہے اور2رکنی بینچ کو اس طرح کی اپیل کی سماعت کا اختیار نہیں، سپریم کورٹ آرڈر 11 کے تحت انتخابی کیس دو رکنی بینچ نہیں سن سکتا، عدالت نے فاضل و کیل کے اعتراض کودرست تسلیم کرتے ہوئے کیس کو تین رکنی بنچ کے روبرو لگانے کیلئے چیف جسٹس کو بجھوادیا۔ یادرہے کہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم تحریک انصاف کے عثمان ڈار نے ان کی کامیابی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ قبل ازیں عدالت نے کیس میں انگوٹھوں کے ذریعے ووٹوں کی تصدیق کے حوالے سے فونزک رپورٹ بھی طلب کی ہے۔