ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاک افغان سرحدی علاقوں میں آر پار بسنے والے اب۔۔۔! پاکستان نے بڑا اعلان کردیا

datetime 5  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ پاک افغان سرحدی علاقوں میں آر پار بسنے والے رشتہ داروں کو ملاقات کیلئے آنے جانے پر بائیو میٹرک سسٹم کے تحت شناخت کرانا ہوگی ٗ افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ نہ کی تو آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان بے سود رہیں گے ٗ سرحد پر مزید انٹری پوائنٹس کھولے جائینگے ٗ پاکستانیوں کو اس وقت سعودی عرب میں اجازت نامے اور اقامہ تجدید سے متعلق مسائل کا سامنا ہے ٗ ایران پر پابندیاں اٹھنے کے بعد تجارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے بتایا کہ پاکستان کی افغانستان کے ساتھ 2600 کلو میٹر طویل سرحد ہے جوغیر محفوظ ہے‘ 40 سے 50 ہزار لوگ روزانہ ایک طرف سے دوسری طرف آتے جاتے ہیں ٗان کی زیادہ تر نقل و حرکت بے قاعدہ ہے۔ افغانستان کی مخالفت کے باوجود ہم نے 37 میٹر اندر گیٹ نصب کیا ہے۔ یکم جون سے نیا سسٹم شروع کیا ہے ۔ طورخم میں گیٹ لگانے کیساتھ ساتھ اب چمن اور دیگر جگہوں پر بھی گیٹ نصب کئے جارہے ہیں ٗسرحد کے اطراف رشتہ دار ایک دوسرے سے ملنے آجاسکتے ہیں تاہم ان پر دیگر علاقوں میں آنے جانے پر پابندی ہے ٗ اگر ہم نے بارڈر مینجمنٹ نہ کی تو آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان بے سود رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مزید انٹری پوائنٹس کھولیں گے۔ آر پار رشتہ داریاں رکھنے والے بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے شناخت کرا کر آر پار آجاسکیں گے۔ سرتاج عزیز نے بتایا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں 1448پاکستانی قید ہیں۔ 5500 پاکستانیوں کو اس وقت سعودی عرب میں اجازت نامے اور اقامہ تجدید سے متعلق مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو سہولیات دی جارہی ہیں۔ حکومت نے سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی داد رسی کے لئے اپنے وزیر کو بھجوایا اور ان کے خاندانوں کو 50 ہزار روپے فی کس دیئے ہیں۔ اس حوالے سے کمیٹی میں بریفنگ منعقد کی جائے۔ ہم نے دو سالوں میں 9 لاکھ 50 ہزار لوگوں کے اقامہ باقاعدہ کرائے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کی حکومت پاکستان سے تعاون کر رہی ہے۔ ہمارے مشن کم تعداد میں ہونے کے باوجود بھرپور کام کر رہے ہیں۔ اقامہ کو باقاعدہ بنانے والوں میں پاکستانی سب سے زیادہ ہیں۔سرتاج عزیز نے بتایا کہ ایران پر پابندیاں اٹھنے کے بعد تجارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے‘ اب بنکنگ کے معاملات بہتر ہو رہے ہیں۔ گیس پائپ لائن منصوبے پر کام جاری ہے۔ دونوں ملکوں کے سربراہان نے تجارتی حجم پانچ ارب ڈالر تک لے جانے پر اتفاق کیا ہے۔ ایران میں ہمارا سٹاف دیگر ممالک کے مقابلہ میں کم ہے۔ طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں مشیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان کے بیرون ممالک 119 سفارتی یا قونصلر نمائندے ہیں۔ بیرون ملک پوسٹنگ تین سال کے لئے ہوتی ہے۔ اسرائیل‘ آرمینیا اور تائیوان کے ساتھ پاکستان کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…