کراچی(این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ کاش میرے پاس جادو کی چھڑی ہوتی اور میں فوری طور پر سودی نظام کا خاتمہ کردیتا کیونکہ اسلامی مالیاتی نظام میں دین اور دنیا دونوں کا فائدہ ہے لہذا پورے مالیاتی اور معاشی نظام کو چند سال میں اسلامی اصولوں کے مطابق بنانا ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری کے باعث اسلامی بینک کاری کے لئے کافی مواقع موجود ہیں، جس کے نتیجے میں ملک میں سرمایہ آئے گا اوراس سرمایہ کاری سے کافی منافع حاصل ہونے کی امید ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جس نے بھی پاکستان سے غداری کی اس کا بھیانک انجام ہوا ہے، جن لوگوں نے مشرقی پاکستان توڑا ان کا اور ان کی اولادوں کا انجام بھی عبرتناک ہوا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو مقامی ہوٹل میں ورلڈاسلامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فورم سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنرڈاکٹراشرف وتھرا،سیکورٹیزایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ظفرحجازی سمیت دیگرنے بھی خطاب کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے کہاکہ اسلامی معاشی نظام غربت کے خاتمے انصاف اور دولت کے یکساں تقسیم پر مشتمل ہے جس کے نفاذ کے لیے مختلف مسائل دور کرنے کی ضرورت ہے لہذا اسلامی بینکاری کے لیے تیز رفتاری کے ساتھ درست سمت میں کام کرنا ہوگا۔ اسلامی بینکاری کے حوالے سے قائم کی گئی کمیٹی نے گزشتہ دو سال میں نمایاں کام کیا اور مالیاتی شعبے کے ماہرین کی مدد سے پاکستان کو اسلامی سکوک بینکنگ میں شامل کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر خزانہ بنتے ہی اسلامی بینکاری کے لئے قائمہ کمیٹی تشکیل دی، وزیراعظم اور میری خواہش تھی کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری ترقی کرے۔ اسلامی بینکاری کے لئے 3 ایکسیلینس سینٹر قائم کئے جاچکے ہیں اور اب اسلامی معاشی نظام کو ملک بھرمیں پھیلایا جائے گا۔ اسلامی بینکاری غربت کا خاتمہ، سماجی انصاف اور دولت کی منصافہ تقسیم کا نظام فراہم کرے گا جب کہ حکومت اسلامی مالیاتی نظام کی ترقی کے لئے کام کررہی ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی نمو 4 فیصد سے بڑھ کر 5 فیصد کے قریب آئی ہے اور 2018 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 7 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
انہوں نے کہا کاش میرے پاس جادو کی چھڑی ہوتی اور میں فوری طور پر سودی نظام کا خاتمہ کردیتا کیونکہ اسلامی مالیاتی نظام میں دین اور دنیا دونوں کا فائدہ ہے لہذا پورے مالیاتی اور معاشی نظام کو چند سال میں اسلامی اصولوں کے مطابق بنانا ہے۔وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سیمینار کا مقصد اسلامی بینکاری مستقبل کیلیے لائحہ عمل طے کرنا ہے پاکستان اسلامی بینکنگ کے بانی ممالک میں سے ایک ہے۔ حکومت سکوک بانڈز اور اسلامی بینک کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت سنبھالتے ہی اسٹیٹ بینک کو اسلامی بینکاری پر کام کرنے کے لیے کہا اور سینٹرآف اسلامک فنانس سینٹرزبنائے،اسلامی ترقیاتی بینک نے اسلامی بینکاری کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم اسلامی بینکاری میں دلچسپی رکھتے ہیں ان کی خصوصی دلچسپی کے باعث ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جس نے بھی پاکستان سے غداری کی اس کا بھیانک انجام ہوا ہے، جن لوگوں نے مشرقی پاکستان توڑا ان کا اور ان کی اولادوں کا انجام بھی عبرتناک ہوا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اشرف وتھرانے اپنے خطاب میں اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اسلامک بینکنگ میں نموکی گنجائش ہے اسلامک بینکاری میں پاکستان دیگراسلامک ممالک میں سب سے آگے ہے۔انہوں نے سیمینار کے شرکا کو اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ 1990 میں دنیا میں اسلامک بینکاری کاحجم 150ارب ڈالرتھا جب کہ 2015 میں اسلامی بینکاری کا حجم 1800ارب ڈالرہوگیا تھا اور امید ہے کہ 2020 تک اسلامک بینکنگ کاحجم 6500 ارب ڈالرہوجائے گا۔
میرے پاس جادو کی چھڑی ہوتی تو میں سب سے پہلا کام یہ کرتا؟ وفاقی وزیرکے بیان نے ہلچل مچا دی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں