لاہور(این این آئی )پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ برطانیہ کو ٹھوس ثبوت بھجوانے کا جھوٹ بھی قوم کے سامنے آ گیا، حکمرانوں میں پاکستان کو گالیاں دینے والوں اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف زہر اگلنے والوں کا نام لے کر مذمت کرنے اور قرارداد لانے کی جرات اور غیرت پیدا کیوں نہیں ہو رہی؟،وفاقی کابینہ نے سا لمیت پاکستان پر حملوں کا نوٹس نہ لے کر 18 کروڑ عوام کے قومی جذبات کو مجروح کیا،3ستمبر کو بتاؤں گا کون کس کا نمک خوار اور کون پاکستان کا نمک حرام ہے ۔وزیر اعظم بتائیں ان کے پاس بلوچستان میں کلبھوشن جیسے نیٹ ورک ختم کرنے کا بھی کوئی منصوبہ ہے؟کرپشن اور دہشت گردی کا نیٹ ورک توڑے بغیر پاکستان کے خلاف اندرونی بیرونی سازشیں ختم نہیں ہونگی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی کے 3ستمبر کے قصاص و سا لمیت پاکستان مارچ کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس میں کیا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے 3ستمبر کے احتجاج کے حوالے سے شمالی پنجاب کے صدر بریگیڈیئر(ر) محمد مشتاق کی سربراہی میں 10 رکنی کمیٹی بھی قائم کی۔ کمیٹی اپوزیشن جماعتوں، وکلاء تنظیموں اور سول سوسائٹی کو سا لمیت پاکستان مارچ میں شرکت کی دعوت دے گی۔عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور سربراہ عوامی تحریک کی ہدایت پر آج رات راولپنڈی روانہ ہوں گے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پانامہ لیکس پر شفاف تحقیق کے قومی مطالبہ کو سبوتاژ کرنے کیلئے انکوائری ایکٹ لایا جارہا ہے۔وزیراعظم پارلیمنٹ،کابینہ اور دیگر آئینی فورمز ،خاندانی کرپشن کو چھپانے اور بچانے کیلئے استعمال کررہے ہیں۔یکطرفہ طور پر انکوائری ایکٹ کی کابینہ سے منظوری اس بات کا ثبوت ہے کہ وفاقی وزراء نے ٹی او آرز کی تیاری کے ضمن میں قوم کو کئی ہفتے بے وقوف بنائے رکھا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں اور پانامہ لیکس کے کرپٹ کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھاکررہے ہیں،آل شریف کا کوئی ہتھکنڈہ کارگر نہیں ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان کو سب سے بڑا خطرہ کلبھوشن نیٹ ورک سے ہے مگر وزیراعظم کے منصوبوں میں دہشت گردوں،جاسوسوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔