اسلام آباد (این این آئی)سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے دفاتر گرا نے کا حکم میں نے دیا ہے اس میں رینجرز کو کوئی کردار نہیں ہے ٗپنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کو کوئی غلط فہمی ہے تو میں دور کر دینے کو تیار ہوں ٗایم کیو ایم ملک دشمنی میں ملوث ہے تو پابندی لگنی چاہئے۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ کراچی میں ایم کیو ایم کے دفاتر کی بہت بڑی تعداد سرکاری زمینوں پر بنائی گئی ہے ۔ ان کو گرایا جا رہا ہے ان کو گرانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے جو دفاتر قانونی طور پر بنے ہیں ان کو نہیں گرایا جائے گا۔ غیر قانونی دفاتر کو گرانے کا حکم میں نے دیا تھا۔ایک سوال کے جواب میں مراد شاہ نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کراچی کے حالات سے با خبر نہیں اگر وہ باخبر ہوتے تو ایسا بیان نہ دیتے۔جہاں تک ان کے اس بیان کا تعلق ہے کہ رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے دفاتر کو گرانا ٹھیک نہیں تو میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ دفاتر رینجرز نہیں گرا رہی ان کو گرانے کا حکم میں نے دیا ہے۔ دریں اثناء کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے غیر قانونی دفاتر کے خلاف کریک ڈاؤن بدستور جاری ہے، انتظامیہ نے کارروائی کر کے گلشن اقبال کے علاقے باغ رضوان میں قائم یونٹ آفس مسمار کر دیا،مسمار کیے جانے والے دفاتر کی تعداد30سے تجاوز کرگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے کارروائی کے دوران گلشن اقبال باغ رضوان میں قائم ایم کیو ایم کا غیر قانونی یونٹ 66 مسمار کر دیا گیا یونٹ 66کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 22 اگست کی رات کو سیل کر دیا تھا۔ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ایسٹ میں ایم کیو ایم کے 32 غیر قانونی دفاتر قائم تھے جن میں سے 13 دفاتر مسمار کر دیئے گئے ہیں جبکہ دیگر کے خلاف بھی جلد کارروائی کی جائے گی۔مسمار کیے جانے والے دفاتر کی تعداد30سے تجاوز کرگئی ہے۔ کارروائیاں گلشن معمار ، گلستان جوہر ، لائنز ایریا ، سٹی ریلوے کالونی ، کھارا در، سوسائٹی ،، لانڈھی اور لائنز ایریا سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں کی گئیں۔