جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

فرانس میں مساجد کی بندش ،بڑا اعلان ہوگیا

datetime 23  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(این این آئی)فرانس کے شمال میں واقع الہدیٰ ایسوسی ایشن اور اس سے ملحق مسجد کو بند کرنے پر مسلمانوں نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمیں ملک میں مذہبی آزادی کا حق حاصل ہونا چاہیے،الہدیٰ ان 20 مساجد میں سے ایک ہے جنھیں قومی سلامتی کے نام پر بند کر دیا گیا ہے۔ فرانس میں 50 لاکھ کے قریب مسلمان آباد ہیں۔ادھر حکام نے کہاہے کہ اس ادارے کو بند کرنے کی وجہ اس کے اسلامی عسکریت پسند تنظیموں سے مبینہ روابط ہیں میڈیارپورٹس کے مطابق اسی مسجد میں نماز ادا کرنے والے محمد نامی ایک مقامی شخص کا کہنا تھا کہ یہ ایک عام سی مسجد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں ایک باعمل مسلمان ہوں، میں ہمیشہ یہاں آتا تھا، میں نے یہاں کچھ بھی عجیب نہیں دیکھا۔ مسلمانوں کے مذہبی مقامات بند کر دینا ٹھیک نہیں ہے ۔کئی فرانسیسی مسلمانوں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ دہشت گردی کی کارروائیاں دولت اسلامیہ جیسی تنظیموں کا کام ہیں۔ تاہم انھیں اس بات پر اعتراض ہے کہ ایک ایسے ملک میں جہاں مضبوط سیکیولر روایات، آزادی کے اصول، مساوات اور بھائی چارہ ہے، وہاں انھیں اپنی صفائیاں دینی پڑتی ہیں۔فرینچ کونسل آف مسلم فیتھ کو فرانسیسی حکومت اور مسلمانوں کے درمیان رابطے کا کام کرتی ہیں ایک ایسے ادارے کے قیام کے بارے میں منصوبہ بندی کر رہی ہے جو تمام اماموں کی جانچ پڑتال کرے گا اور ان مسجدوں کی بھی جن میں وہ امامت کرتے ہیں۔کونسل کے صدر انور کبیبیچ کا کہنا تھاکہ اس کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ اماموں نے دینی تعلیم کہاں سے حاصل کی۔ اور یہ کہ ان کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ اس واضح اسلام کی تعلیم حاصل کریں جو برداشت اور فرانس کے اقدار کا احترام کرنا سکھاتا ہے۔انور کبیبیچ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ساتھی فرانسیسی باشندوں سے کہتے ہیں کہ وہ ان (دہشت گردوں) کے ساتھ روابط بنانے سے گریز کریں اسی طرح ہم فرانسیسی مسلمانوں سے بھی کہتے ہیں کہ وہ اپنی سرگرمیوں پر غور کریں۔انور کبیبیچ کا کہنا تھا: ’ہم اپنے ساتھی فرانسیسی باشندوں سے کہتے ہیں کہ وہ ان (دہشت گردوں) کے ساتھ روابط بنانے سے گریز کریں، اسی طرح ہم فرانسیسی مسلمانوں سے بھی کہتے ہیں کہ وہ اپنی سرگرمیوں پر غور کریں اور کسی بھی مسئلے کو شدید ہونے اور معامالات کو پیچیدہ ہونے سے بچائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…