ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

عسکری اداروں پر تنقید کی حمایت ‘محمود خان اچکزئی کے دفا ع کیلئے ایک اور شخصیت میدان میں آ گئی

datetime 11  اگست‬‮  2016 |

کوئٹہ ( این این آئی ) سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کی سابقہ صدر سنیئر وکیل عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے گزشتہ روز سانحہ کوئٹہ کے بارے میں جو قومی اسمبلی فلور پر تقریر کی تھی میں اس کی تائیدکرتی ہوں اور جنہوں نے محمود خان کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر کرنا ہے وہ اپنا شوق پورا کریں (بار )محمود خان اچکزئی کے ساتھ ہے ۔انہوں نے یہ بات جمعرات کو بلوچستان ہائی کورٹ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے بعد پوری وکلاء برادری صدمے سے دوچار ہے اس واقعے میں کئی بہنیں اور بیٹیاں بیوہ ہ اور بچے یتم ہوگئے ہیں یہ تاریخ کا بہت بڑا المیہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں قانون کی بالا دستی اور حکومت نام کی کوئی چیز نہیں سب کچھ اللہ کے بھرو سے چل رہا ہے بلوچستان میں حکومت اور سیکورٹی فورسز کا کردار نہ ہونے کے برابرہے ۔انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح سے عمل درآمد کرنے کیلئے لوگوں کی سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے پاکستان میں ناقص سیکورٹی انتظامات کے باعث لاکھوں لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ اپنے حقوق مانگنے والوں کو غدار قرار دیا جا تاہے محمود خان اچکزئی نے فلور آف دی ہاوس پر جو بات کی وہ حقائق پر مبنی ہے اگر کسی نے ان پر غداری کامقدمہ دائر کرنا ہے تو شوق سے کر سکتے ہیں ہم ( بار ) ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ کوئٹہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں یہ سیکورٹی لپس ہے، بلوچستان میں سیکورٹی اللہ کے حوالے ہے عوام کی جان ومال کا کوئی تحفظ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج کوئٹہ میں وفاقی شریعت عدالت کے جج کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا ہمیں پہلے بھی دھمکیاں تھیں اب بھی ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے ذریعے ہمیں ٹریلر دکھایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم لاشیں دیکھ کر گھبرا گئے جن کے گھروں میں یہ لاشیں گئیں ہے ان کا کیا حال ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میں نے یہ محسوس کیا ہے کہ حکومت اکثر واقعے کے بعد اقدامات کرتی ہے اسے چاہئے کہ وہ پہلے اقدامات کریں تاکہ ایسے واقعات نہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ سیکورٹی والے کیا کر سکتے ہیں جب تک ہم اس دہشتگردی کی جڑ تک نہیں پہنچتے اس وقت کچھ نہیں ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اصل میں ملک دشمن وہ لوگ ہیں جو لوگوں کی زبانیں بند کرتے ہیں انہیں خاموش کرواتے ہیں ایسے اینکراورعناصر لوگ دشمن اور یہ سب سے خطرناک عناصر ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب تک پاکستان میں اسٹبلشمنٹ کے روئے اور سوچ کو تبدیل نہیں کیا جاتااس وقت تک نیشنل ایکشن پلان پر صحیح طرح عمل درآمد نہیں کیا جا سکتا انہوں نے سخت لیجے میں کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کا اندر سے منہ بگڑا ہوا ہے جب منہ بگڑا ہوا ہو تو کوئی بھی پلان کامیاب نہیں ہوسکتا اور جو اس بارے میں بات کرتا ہے اس کو ملک دشمن عناصر کہا جا تاہے ۔ انہوں نے کہاکہ وکیل جس غم سے گزرہے ہیں وہ ہم جانتے ہیں حکومت نے تماشابنایا ہوا ہے سچ سننا نہیں چاہتے اور جو سچ بولتے ان کو غدار کہا جا تاہے لہذا ہمارے منہ ٹیپ لگا دی جائے تاکہ نہ ہم سچ بول سکیں اور نہ حکومت سچ سن سکے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس وقت غداروں کی پارٹی بنائی جائے تو اسے سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہوں گے ۔ یہ حب الوطن لوگ کہاں سے آئے ہیں اور ہمیں پتہ یہ کن کی کوک سے جنم لے کر آئیں گے ۔انہوں نے کہاکہ وکیل سب سے زیادہ حب الوطن ہیں جنہوں نے قانون کی بالا دستی کے لئے لڑتے ہوئے اپنے جانوں کی نذرانے پیش کئے ہمیں معلوم ہے کون لوگ پیچھے سے اسائیمنٹ لے کر آتے ہیں اور ٹیلی ویژن پر بولتے ہیں انہوں نے کہاکہ محمود خان اچکزئی کے خلاف اگر کوئی کیس کرنا چاہتا ہے توکریں بار کے سنیئر اور بہترین وکلاء ان کا دفاع کرینگے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…