تہران (نیوز ڈیسک)ایران میں عرب اقوام، عرب ثقافت حتیٰ کہ عربی زبان سے نفرت کے مظاہر اکثر دیکھنے کو ملتے ہیں مگر بعض واقعات غیرمعمولی حد تک حیران کن اور لرزہ خیز ہونے کے ساتھ کسی حد تک مزاحیہ بھی ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر حال ہی میں ایران میں اسکول کے ایک استاد نے عربی بولنے پر کلاس میں موجود طلباء کو صابن کے ساتھ ہاتھ منہ دھونے کی انوکھی سزا دی۔ عرب ذرائع ابلاغ میں اس واقعے کو بھرپور کوریج دی ہے۔عربی زبان سے نفرت کا یہ واقعہ ایران کے عرب اکثریتی صوبہ اھواز کے ایک اسکول میں پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق اھواز کے ایک اسکول کے استاد نے کلاس میں دو عرب بچوں کو آپس میں عربی میں بات کرتے سنا توانہیں کلاس سے باہر نکالتے ہوئے صابن اور پانی سے اچھی طرح ہاتھ منہ دھونے کا حکم دیا۔اھواز کے ایک مقامی سماجی کارکن عبدالکریم الدحیمی نے اسکول کے بچوں کو عربی بولنے پر منہ دھونے کی سزا پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک استاد کا اپنے شاگردوں کے ساتھ اس نوعیت کا سلوک پرلے درجے کی نسل پرستی کا مظہر ہے۔ ایرانی حکومت کو ایسے شرمناک مظاہر کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرنا چاہئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی استاد نے عربی زبان سے اپنی نفرت اور عربوں سے بغض کا اظہار کرتے ہوئے یہ ثابت کیا ہے کہ ایران میں عربوں سے کس حد تک نفرت اور بغض پایا جاتا ہے۔ الدحیمی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ کا دعویٰ کرنے والے ایران میں عربی سے نفرت نہایت افسوسناک ہے۔