ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

قندیل کے بعد ایسی خا تو ن کا غیر ت کے نام پر قتل کہ جان کرچونک اٹھیں گے بر طانیہ نے نواز شریف کو بھی خط لکھ ڈالا

datetime 26  جولائی  2016 |

اسلام آباد( آن لائن ) برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے جنوبی پنجاب کے ایک گاؤں میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی گئی برطانوی خاتون کے کیس کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھ دیا۔دی گارجین کی ایک رپورٹ کے مطابق سید مختار کاظم نامی شخص نے دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ کو والدین کی مرضی کے بغیر شادی کرنے کی بناء پر پاکستان میں ‘غیرت’ کے نام پر قتل کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی پاکستانی نژاد 28 سالہ بیوٹی تھراپسٹ سامعہ شاہد جنوبی پنجاب میں منگلہ ڈیم کے قریب واقع گاؤں پندوری میں اپنے رشتے داروں سے ملاقات کے لیے آئی تھیں، جہاں وہ وفات پاگئیں ، جس کی تصدیق دفتر خارجہ کی جانب سے کی گئی۔واقعے کے بعد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ سامعہ کی قبرکشائی کرکے ان کا غیر جانبدار پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔
گارجین کے مطابق مذکورہ کیس کی تفتیش کرنے والے پاکستانی پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ سامعہ کے جسم کے نمونے لاہور میں واقع ملک کی مشہور فرانزک لیبارٹری میں بھیجے جاچکے ہیں۔ضلع جہلم کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) محمد عقیل عباس نے بتایا کہ سامعہ کی وفات کے فوری بعد ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، جس کے بعد انھیں ان کے گاؤں کے قبرستان میں دفن کردیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ سامعہ کے جسم پر کسی قسم کے زخم یا تشدد کے نشانات موجود نہیں تھے۔دوسری جانب سامعہ کے شوہر سید مختار کاظم کا دعویٰ ہے کہ انھیں بتایا گیا کہ ان کی اہلیہ کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ انھیں یہ خبر گذشتہ ہفتے دبئی میں ملی، جہاں وہ سامعہ کے ساتھ رہتے تھے۔گارجین کے مطابق سامعہ کے خاندان سے قریب ایک ذرائع نے بتایا کہ انھیں دمے کا اٹیک ہوا تھا، جس کے بعد وہ انتقال کر گئیں۔
سامعہ کے شوہر مختار کاظم نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ان کی اہلیہ کو ان کے خاندان والوں نے قتل کیا، کیونکہ ‘غیر خاندان ‘ کا ہونے کی بناء4 پر سامعہ کے اہلخانہ نے انھیں بڑی مشکل سے قبول کیا تھا۔مختار کاظم کا کہنا تھا کہ ستمبر 2014 میں لیڈز ٹاؤن ہال میں ان سے شادی سے قبل سامعہ نے اپنے پہلے شوہر سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، جو ان کا فرسٹ کزن اور پاکستان میں رہائش پذیر تھا۔دوسری جانب سامعہ کے اہلخانہ نے مختار کاظم کے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے کردیا۔پاکستان میں موجود ان کے والد نے کہا کہ کاظم کی جانب سے ان پر ‘جھوٹے اور بے بنیاد’ الزامات لگائے جارہے ہیں۔ان کا کہا تھا کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور اگر میں قصوروار پایا گیا تو میں ہر قمس کی سزا کے لیے تیار ہوں’۔والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی ایک خوشگوار زنگی بسر کر رہی تھی، جو خود سے پاکستان آئی اور اس پر خاندان کی جانب سے کسی قسم کا دباؤ نہیں تھا’۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…