اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے 12جولائی کا سیاسی ٹریبونل کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے کیونکہ یہ تنازعہ ٹریبونل کے دائرہ سماعت میں نہیں آتا تھا ، فلپائن نے چین کی رضا مند ی کے بغیر یہ تنازعہ ثالثی ٹریبونل میں پیش کیا جو بین الاقوامی قوانین اور ثالثی اصولوں کی خلاف ورزی تھی ، اس لئے چین نے نہ تو سماعت کے عمل میں کوئی حصہ لیا اور نہ ہی فیصلہ قبول کیا ہے، ہمیں توقع ہے کہ فلپائن بھی سیدھے راستے پر آ جائے گا اور وہ دوطرفہ بات چیت کے ذریعے تنازعے کو حل کرنے کی کوشش کرے گا۔ امریکہ بھی سیدھا راستہ اختیار کرے ، مسئلے کو ہوا دینے والے فوجی اقدامات سے گریز کرے ، سفارتی کوششوں کی کامیابی کیلئے سہولتیں فراہم کرے اور اس تنازعے کو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کیلئے استعمال نہ کرے۔یہ امریکہ کیلئے آخری وارننگ ہے ورنہ حالات کی خرابی کا ذمہ دار امریکہ ہوگا۔یہ بات امریکہ میں چینی سفارتخانے کے ترجمان ڑو ہائی کوان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونیوالے ایک مضمون کے جواب میں کہی ہے۔ترجمان نے واشنگٹن پوسٹ کے مضمون پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایڈیٹر کو ایک مکتو ب ارسال کیا ہے۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ علاقائی تنازعات سمندری قانون کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت ثالثی ٹریبونل کے دائرہ اختیارمیں نہیں آتے ، ثالثی ٹریبونل جہاز رانی اور سرحدی تنازعات کی سماعت کا اختیار نہیں رکھتا ، ثالثی ٹریبونل نے جنوبی بحیرہ چین کے بارے میں فیصلہ کر کے عالمی قوانین کو نقصان پہنچایا ہے اور اس سے ثالثی عمل کھلے طورپر مجروح ہوا ہے ، اس سے بین الاقوامی قانون کی اتھارٹی اور اثر بھی کم ہو گیا ہے ، چین نے ثالثی ٹریبونل کے فیصلے کو مسترد کر کے اپنے مفادات اور حقوق کا دفاع کیا ہے اور عالمی انصاف اور بین الاقوامی قانون کی حقیقی روح پر عملدر آمد کیا ہے۔ترجمان نے امریکہ کی طرف سے علاقے میں جنگی طیارے بھیجنے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور سفارتی بات چیت کاعمل کمزور ہوا ہے ۔
چین نے ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے پر امن طورپر مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے اپنے پڑوسیوں کے ساتھ 14میں سے 12تنازعات کو پر امن مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا ہے اورہمیں توقع ہے کہ فلپائن بھی سیدھے راستے پر آ جائے گا اور وہ دوطرفہ بات چیت کے ذریعے تنازعے کو حل کرنے کی کوشش کرے گا۔انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ سیدھا راستہ اختیار کرے ، مسئلے کو ہوا دینے والے فوجی اقدامات سے گریز کرے ، سفارتی کوششوں کی کامیابی کیلئے سہولتیں فراہم کرے اور اس تنازعے کو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کیلئے استعمال نہ کریں۔
’’امریکہ سیدھا ہو جائے ۔۔ ورنہ‘‘ چین نے آخری وارننگ جاری کر دی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں