نئی دہلی(آئی این پی) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ 13جون1999کو کارگل جنگ کے دوران بھارتی فورسز لائن آف کنٹرول کے بالکل قریب پہنچ چکی تھیں اور ان کی جانب سے پاکستان کے ائیر بیسز کو نشانہ بنانا چند منٹ کے فاصلے پر تھا۔منگل کو بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں جنگ کے حوالے سے حاصل دستاویزات اور سابق فوجی اہلکاروں کی لکھی گئی ڈائر ی کے اقتباسات حوالے سے دعوی کیاگیاہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کارگل جنگ کے دوران پاکستان پر حملہ کے لئے اہداف مقرر کئے جاچکے تھے اور حملے کے لیے روڈ میپ مکمل ہو چکا تھااور بھارتی پائلٹوں کو ایمر جنسی کے لیے ذاتی پستول اور پاکستانی کرنسی بھی دے دی گئی تھی ۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت کے بھارتی وزیر خارجہ جسونت سنگھ اور ان کے پاکستانی ہم منصب سرتاج عزیز کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی ناکامی کے تناظر میں بھارتی ائیرفورس نے یہ طے کر رکھا تھا کہ مبینہ طور پرسب سے پہلے پاکستان کے تمام ائیربیسزکو تباہ کیا جائے گا اور اس کے خلاف نیوکلیر بم استعمال کیے جائیں گے۔12جون1999کو جب ناکام مذاکرات کے بعد پاکستان کے وزیر خارجہ سرتاج عزیز واپس گئے تو بھارتی ائیر فورس نے تمام پائلٹوں کو واپس بلا لیا۔رپورٹ کے مطابق 13جون 1999کو بھارتی ائیرفورس کے 17سکواڈن اور 21 مگ سرینگر ائیر فورس بیس سے پاکستان کے ائیربیسز پر حملے کے لیے تیار تھے ۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ ہمارے پاس آزاد کشمیر اور چکلالہ ایئر بیس راولپنڈی پر بمبار ی کے لئے 4لڑاکا طیارے تیار تھے ۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ پہلے مشن میں ٹونی ، پردیپ ، چو اور ڈوک اور دوسرے مشن کے لئے ڈھالی ، گپتا تیا رتھے ۔دوسری جانب میں رپورٹ میں یہ بھی کہاگیاہے کہ یہ مشن بڑے خطرات سے بھرپور تھا اور پاکستانی ایف 16بھارتی حملے کے کسی مشن کی نگرانی ، ا س کا پتہ چلانے اوراس کا بھرپور جواب دینے کے لئے بھی تیار رتھے ۔