نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت عالمی سطح پر میزائل ٹیکنالوجی کی ایکسپورٹ کو کنٹرول کرنے والے گروپ ’میزائل کنٹرول رجیم‘ کا رکن بن گیا ۔ بھارت کو یہ کامیابی نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت میں ناکامی کے بعد ہی حاصل ہوئی ۔بھارتی اخبار کے مطابق گزشتہ روزبھارتی خارجہ سیکرٹری ایس جے شنکر نے میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجیم کی دستاویز پر دستخط کیے۔ یہ گروپ دراصل میزائل اور ان کے ڈلیوری سسٹمز کے پھیلاؤ کو روکنے کا ذمہ دار ہے۔یہ دستخط بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں فرانس، ہالینڈ اور لکسمبرگ کے سفیروں کی موجودگی میں کیے گئے۔ اس کے فوری بعد بھارت کی وزارت خارجہ نے رکنیت فراہم کا موقع فراہم کرنے پر چونتیس رکنی اِس تنظیم کا شکریہ بھی ادا کیا۔
بیان کے مطابق’اس رجیم میں بطور 35واں ملک بھارت کی شمولیت بین الاقوامی سطح پر عدم پھیلاؤ کے ہدف کے سلسلے میں باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہو گی۔بھارت کی طرف سے 1988ء میں جوہری دھماکوں کے بعد عالمی سطح پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا تاہم ایم ٹی سی آر میں شرکت کو بھارت کے جوہری توانائی اور میزائل پروگرام کے قانونی ہونے کی سمت میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا تھا۔بھارت نے 2008ء میں امریکا کے ساتھ تاریخی سول نیوکلیئر معاہدے پر دستخط کیے تھے،ایم ٹی سی آر دراصل میزائلوں، راکٹ نظام اور بغیر انسان اڑنے والے جہازوں یعنی ڈرون وغیرہ کے پھیلاؤ پر پابندی عائد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ایسے نظاموں کی ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کو بھی روکتا ہے جو 500 کلوگرام سے زیادہ وزن کے ہتھیار لے جا سکتے ہوں یا پھر ایسے نظام بھی جن کا مقصد بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار لے جانا ہو۔
میزائل ٹیکنالوجی گروپ کا رکن ،بھارت کی بڑی خواہش پوری ہو گئی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں