اسلام آباد(آن لائن نیوز ایجنسی) جامعہ حقانیہ پر بے نظیر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے سے پرویز رشید کی منفی سوچ کا اظہار ہوتا ہے بے نظیر بھٹو نے جامعہ حقانیہ میں دارلحدیث ہال کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کیا تھا ، پیپلز پارٹی دور حکومت میں ہی بے نظیر کے قتل میں جامعہ حقانیہ کے ملوث نہ ہونے کے بارے میں عدالتی فیصلے سامنے آگئے تھے ،خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے جامعہ حقانیہ کو ملنے والی گرانٹ مدرسے پر احسان نہیں بلکہ خود حکومت کے تعلیمی اصلاحات پروگرام کا حصہ ہے پرویز رشید کے بیان پر دیوبندی مکتبہ فکر کے مدارس اور علماء میں تشویش پائی جاتی ہے جامعہ حقانیہ کے شوری اجلاس کے بعد پرویز رشید کے خلاف عدالت میں ہرجانے کا دعویٰ دائر کریں گے ان خیالات کا اظہار جامعہ حقانیہ کے معروف عالم دین اور مولانا سمیع الحق کے فرزند مولانا حامد الحق نے آن لائن سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اپنے حکومت کے کالے کرتوت چھپانے کیلئے جامعہ حقانیہ پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہے ہیں جو ان کی منفی سوچ کا عکاس ہے انہوں نے کہاکہ جامعہ حقانیہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں کسی طور پر شامل نہیں رہا ہے۔
بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات کرنے والی ملکی اور غیر ملکی اداروں نے جامعہ حقانیہ کو اس سلسلے میں مکمل طور پر بری الذمہ قرار دیدیا تھا اور خود پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں عدالتوں نے جامعہ حقانیہ کے خلاف تمام الزامات مسترد کر دیے تھے انہوں نے کہاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو خود بھی جامعہ حقانیہ سے عقیدت تھی اور انہوں نے حقانیہ میں دارلحدیث ہال کی تعمیر کیلئے ہمارے والد محترم مولانا سمیع الحق کو ایک کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی تھی جس پر تعمیر کئے جانے والے عظیم الشان ہال کی مثالیں محترمہ اپنے سیکرٹریز کو دیتی تھی کہ مولانا صاحب نے اتنی کم لاگت میں یہ ہال تعمیر کیا ہے انہوں نے کہاکہ جامعہ حقانیہ دیوبند مکتبہ فکر کے علماء کا ایک بڑا ادارہ ہے اور پورے پاکستان میں لاکھوں علماء کرام اس ادارے سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں اس ادارے کی اہمیت عالمی سطح پر بھی تسلیم کی جا چکی ہے اور یہاں پر دور حدیث کی بین الاقوامی کلاسز کا انعقاد کیا جاتا ہے مدرسے کو خیبر پختونخوا حکومت سے ملنے والی گرانٹ ادارے پر کوئی احسان نہیں ہے بلکہ حکومت کے اس پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت مدرسوں میں عصری تعلیم فراہم کرنے کے انتظامات کو مذید بہتر بنانا ہے اور یہ گرانٹ صرف جامعہ حقانیہ کو نہیں بلکہ صوبے کے دیگر اضلاع میں موجود مدارس کو بھی مل رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پرویز رشید کی سوچ اور فکر کے بارے میں پوری قوم بخوبی اگاہ ہے ان کے نظریات دیوبند مکتبہ فکر کو بدنام کرنے والی سوچ پر مبنی ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ پرویز رشید کے حالیہ بیان سے دیوبند مکتبہ فکر کے مدارس اور علماء کرام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور اس سلسلے میں عنقریب جامعہ حقانیہ کی مجلس شوریٰ اجلاس کا انعقاد مولانا سمیع الحق کی سربراہی میں ہوگا جس میں حالیہ بیان کا جائزہ لیا جائے گا اور پرویز رشید کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔واضح رہے کہ پرویز رشید نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ عمران خان ایک جانب بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ایک ہی کنٹینر پر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی باتیں کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب سے بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو کروڑوں روپے گرانٹ دے رہے ہیں اور جامعہ حقانیہ میں دہشت گرد پیدا ہوتے ہیں۔
’جامعہ حقانیہ معاملہ‘وفاقی وزیر مشکل میں پھنس گئے‘ بڑا دعویٰ ہو گیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں