واشنگٹن (آئی این پی)امریکہ نے ایک بار پھر پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف مربوط کوششوں کی ضرورت ہے ، دہشتگرد تنظیموں کے خلاف کاروائی کئے بغیر پاکستان محفوظ نہیں ہو سکے گا، امریکی نمائندہ خصوصی نے کہاکہ امریکہ 2018سے افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کیلئے 3ارب ڈالر سے زائد سالانہ امداد فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ،بھارت افغانستان کیلئے ایک مددگار شراکت دار رہا ہے ۔،پاکستان میں تشدد میں کمی آئی ہے اور اسکی معیشت مستحکم ہو چکی ہے،پاکستان امن عمل میں سنجیدہ ہے جس کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے،طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے پاکستان اپنا اثر رسوخ استعمال کرے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈاولسن نے واشنگٹن میں تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف مربوط کوششوں کی ضرورت ہے ، دہشتگرد تنظیموں کے خلاف کاروائی کئے بغیر پاکستان محفوظ نہیں ہو سکے گا۔رچڑ ڈ اولسن نے وزیرستان آپریشن کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں تشدد میں کمی آئی ہے اور اسکی معیشت مستحکم ہو چکی ہے تاہم پاکستان کیلئے چیلنج اسکے ہمسایہ ممالک میں جانے والے دہشتگرد نیٹ ورک کے خلاف مضبوط اقدامات کیلئے ہچکچاہٹ رہی ہے ۔انکا کہنا تھاکہ پاکستان امن عمل میں سنجیدہ ہے جس کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے،طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے پاکستان اپنا اثر رسوخ استعمال کرے ۔