لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے پانامہ لیکس کے معاملے پر بھرپور تحریک چلانے کےلئے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے تیز کر دئیے ، جہانگیر ترین اور چوہدری سرور نے عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور سے ماڈل ٹاﺅن میں ملاقات کر کے مشاورت کیجس میں دونوں جماعتوں نے مل کر چلنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیاسی جماعتوں کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر خان ترین نے کہا کہ شریف فیملی نے لندن میں اپنے فلیٹس کو بچانے کےلئے 45ملین پاﺅنڈ جرمانے کی مد میں ادا کئے ۔ نواز شریف اور شہباز شریف 70ءکی دہائی سے لےکر 2000ءتک پانچ ہزار یا دس ہزار ٹیکس دیتے رہتے ہیں ۔ اگر ان کا کاروبار منافع نہیںکما رہا تھا تو پھر انہوں نے لاکھوں پاﺅنڈز کی کہاں سے ادائیگی کی ۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی کمیشن کی ضرورت نہیں رہی کیونکہ تمام دستاویزات سامنے آ گئی ہیں اور انہیں کسی نے نہیں جھٹلایا ۔ اس معاملے پر تین ممالک کے وزرائے اعظم مستعفی ہو چکے ہیں اور وہاں کوئی کمیشن نہیں بنا جبکہ مالٹا اور برطانیہ کے وزرائے اعظم زیر عتاب ہیں ۔ اب معاملات آگے نکل چکے ہیں اور یہ وقت قوم کو یاد کرانے کا ہے کہ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ،یہ پی ٹی آئی اور (ن) لیگ یا عوامی تحریک اور (ن) لیگ کا نہیں بلکہ عوام کا اور مسلم لیگ (ن ) کا مسئلہ ہے یہ عوام اور شریف فیملی کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی دستاویزات سے ثابت ہو گیا ہے کہ آف شور کمپنیاں غیر قانونی دولت سے بنائی گئیںاور یہ ملک و قوم کی لوٹی ہوئی دولت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے ملاقات ہوئی ہے اور اس حوالے سے بات کی ہے ،اس حوالے سے مشاورت سے پالیسی بنا رہے ہیں ۔اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ مسئلہ ختم ہو جائے گا تو ایسا نہیں ہوگا ،یہ لوٹی ہوئی دولت کا مسئلہ ہے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے کےلئے سب کی مشاورت سے چلیں گے اس لئے تمام جماعتوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں ۔میں سول سوسائٹی وکلاءاور ہر درد دل رکھنے والے پاکستانی سے کہتا ہوں کہ سب اکٹھے ہوں ۔ جہانگیرین ترین نے کہا کہ عوامی تحریک کے رہنماﺅں سے سارے معاملے پر بات ہوئی ہے اور تمام فیصلے مشاورت سے کریں گے ۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ شریف خاندان کے چار اراکین پارلیمنٹ میں ہیں لیکن 2013ءمیں الیکشن کمیشن کو جو گوشواروں داخل کرائے گئے اس میں کسی بھی بیرونی جائیداد کا ذکر تک نہیں ۔