کراچی(نیوزڈیسک) حکومت سندھ نے دینی مدارس کی رجسٹریشن کا نیاقانون متعارف کرانے اورپہلے سے رجسٹرڈ شدہ دینی کی مدارس کی دوبارہ رجسٹریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،نئے دینی مدارس کا قیام روکنے کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے این اوسی لازمی قراردے دی گئی ۔ دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق نیا قانون متعارف کرانے کے سلسلہ میں اہم اجلاس وزیراعلی سندھ کے مشیربرائے مذہبی امورڈاکٹرقیوم سومرواورمشیرقانون مرتضی وہاب کی زیرصدارت ہوا،اجلاس میں ایڈوکیٹ جنرل سندھ نثاردرانی ،سیکریٹری قانون اسلم شیخ اورصوبائی وزارت مذہبی امورسمیت دیگرمختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں دینی مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق دینی مدرسہ ایکٹ اٹھارہ سوساٹھ کومکمل تبدیل کرکے دورحاضرکی مناسبت سے دینی مدارس کے لیے نیاقانون متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ۔وزیراعلی سندھ کے مشیرمرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن کا عمل نئے قانون کے تحت اب محکمہ داخلہ سندھ اورصوبائی وزرات مذہبی امورکے تحت کی جائے گئی اس سے قبل اٹھارہ سوساٹھ کے ایکٹ کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن صنعت اورانڈسٹریز کے تحت کی جارہی تھی ۔ وزیراعلی سندھ کے مشیرمرتضی وہاب نے بتایا کہ آئندہ دس روزمیں دینی مدارس کا نیا ایکٹ تیارکرلیا جائے گا اوراسے سندھ اسمبلی سے منظورکرایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انیس سوپچاسی میں دینی مدارس کی رجسٹریشن اورقیام سے متعلق جوقانون متعارف کرایا گا اسے بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں مدارس کی رجسٹریشن اورجمعہ کے یکساں خطبہ کے نفاذ کے لیے بھی مختلف امورپرغورکیا گیا ،مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ مدارس رجسٹریشن ایکٹ کی تیاری شروع کر کی گئی ہے ،مدارس کی رجسٹریشن کے لئے وزیر اعلی سندھ نے ہدایت کی ہے اورنیا ایکٹ تیاری کرنے کے بعد علما ء اوردینی جماعتوں کواعتماد میں لیا جائے گا۔ .وزیراعلی سندھ کے مشیر براے مذہبی امورڈاکٹرقیوم سومروکا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کا مطلب انہیں صرف تعلیمی سرگرمیوں تک محدود کرنا نہیں انہوں نے کہاکہ سندھ بھرمیں پہلے سے رجسٹرد تمام دینی مدارس کی بھی دوبارہ رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔