جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

آزاد کشمیر میں تھانوں میں بروقت انصاف نہ ملنے کی وجہ سے جرائم کی شرح میں اضافہ

datetime 15  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مظفرآباد (نیوز ڈیسک) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم میڈیا واچ جموں کشمیر انٹرنیشنل نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں چھ اوباش نوجوانوں کی طرف سے دوشیزہ کے ساتھ گینگ ریپ کو انسانی حقوق کی تنظیمیں اور محکمہ پولیس کی کارکردگی کے منہ پرطمانچا قرار دیا ۔راولاکوٹ کے تشدد کی ایف آئی آر درج نہ ہونے پر جرائم پیشہ افراد کو آزاد کشمیر میں کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔مسماة(س)کو خواتین کے عالمی دن موقع پر گینگ ریپ آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلا بدترین واقعہ ہے انسپکٹر جنرل پولیس آزاد کشمیر بشیر میمن پاکستان سمیت دیگر علاقوں میں اعلیٰ کارکردگی کرنے پر آزاد کشمیر میں بھی محکمہ پولیس کا قبلہ درست کریں تھانوں میں بروقت انصاف نہ ملنے کی وجہ سے جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ میڈیا واچ جموں وکشمیر انٹرنیشنل کے مرکزی دفتر آزاد کشمیر سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق 10دن میں یہ دوسرا واقعہ ہے جو میڈیا کے ذریعے سامنے آیا ہے جبکہ ایسے بے شمار واقعات ہیں جن کی اپروچ تھانوں تک حاصل نہیںہے۔ گزشتہ دنوں راولاکوٹ میں طیبہ بی بی پر تشدد کرنے والے شوہر کے خلاف پولیس نے چار روز تک کارروائی نہیں کی تو گلفراز فرار ہوگیا۔ اب دوسرا واقعہ مظفرآبادمیں مسماة(س) کے ساتھ انسانیت سوز سلوک گینگ ریپ کے بعد جس کو مردہ حالت میں ملزمان فرار ہوگئے یہ مظفرآبا د میں پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کی ناقص حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے جرائم پیشہ افراد کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ متاثرہ لڑکی کی والدہ کی درخواست کے بعد پولیس حرکت میں آئی جو سوالیہ نشان ہے۔انسپکٹر جنرل پولیس بشیر میمن آزاد کشمیر بھر سمیت مظفرآباد کے اندر جرائم پیشہ واقعات اور خواتین کے ساتھ زیادتیاتیوں کا فوری نوٹس لیتے ہوئے محکمہ پولیس کے اندر چھپے ایسے اہلکار جو ڈیوٹی کے دوران غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کو معطل کیا جائے۔ اور کیری ڈبہ کے ڈرائیور جو اس گہناﺅنے کھیل میں ملوث تھااسے فوری گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے جائے اور آزاد کشمیر کو جرائم سے پاک ریاست بنایا جائے۔ا نہوں نے کہا کہ اس وقت ریاست کے اندر خواتین کے ساتھ زیادتیاں ،تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات سے خواتین کے اندر خوف وہراس پیدا ہوا ہے اس کو دور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 10دن میں ایک دوسرے بڑے واقعے سے ایک بات واضع ہوگئی ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں جو بڑے بڑے دعویٰ کرتی ہیں اور ہمیشہ فوٹو سیشنوں میں سب سے آگے ہوتی ہیں ان کی کارکردگی پرایسے واقعات سوالیہ نشان ہیں۔جبکہ عوام کو تحفظ دینے والے محکمہ پولیس کی کارکردگی بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔ ایسے واقعات صرف ان کی غفلت اور بے بسی کے باعث ہی پیش آتے ہیں انہوں نے راولاکوٹ واقعہ اور گینگ ر یپ میں ملوث باقی ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر آزاد کشمیر میں آئندہ احتجاجی مظاہرے شروع ہونگے۔



کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…