کراچی(نیوزڈیسک)ملکی خزانے پر بوجھ پاکستان اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین، کو صرف بٹھا کر تنخواہ نہیں دی جاسکتی، حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کی تنخواہوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے ملازمین کی چھانٹی کا فیصلہ کیاہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کی پیداواری استعداد نہ ہونے کے باوجود ملازمین کو اکتوبر اور نومبر کی تنخواہوں کے لئے حکومت نے 43 کروڑ روپے ادائیگی کی، جو نہ صرف ملکی خزانے پر بوجھ ہے، بلکہ مفت کی تنخواہ بھی ہے، جس کے پیش نظر حکومت نے ادارے میں ملازمین کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس ضمن میں پی ایس ایم انتظامیہ کو ہدیت کی گئی ہے کہ ادارہ، پاکستان کمرشل اینڈ انڈسٹریل ایمپلائمنٹ کے ایکٹ کا جائزہ لے اور قانون کے مطابق ادارے میں صرف اتنے ملازمین کو نوکری پر رکھا جائے جو بند یونٹ کو چلانے کے لیے کافی ہوں، پاکستان اسٹیل مل میں 1250 ملازمین کنٹریکٹ اور یومیہ اجرت پر مامور ہیں، جبکہ مستقل ملازمین کی تعداد 14 ہزار800ہے۔ اسٹیل مل میں پیداواری عمل 10جون 2015 سے بند ہے۔