اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پیپلزپارٹی کے سینئر راہنما اور سینیٹر چودھری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بدعنوان ہے نیب فوری طور پر ایل این جی معاہدے ، نندی پور پاور پراجیکٹ ، قائد اعظم سولر پارک اور یورو بانڈز کی تحقیقات شروع کرے سب کچھ سامنے آ جائے گا ۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی پر اظہار خیال کرتے ہوئے چودھری اعتزاز احسن نے کہاکہ وزیر اعظم جو کہ اپنی ایمانداری کے دعوے کرتے نہیں تھکتے وہ ذرا اراکین کابینہ کی طرف دیکھیں اور بتائیں کہ ان میں صادق اور امین کی تعریف پر کون پورا اترتا ہے ۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہاکہ اگرچہ مجھ سمیت یہاں پر کوئی بھی مکمل نہیں ہے لیکن ہمیں اپنی خامیوں سے سیکھنا چاہئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایل این جی معاہدے کر کے قوم کو پندرہ سال کے لئے پابند کردیا ہے اور دلچسپ امر یہ ہے کہ موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے تک گیس کی قیمتوں میں استحکام رہے گا لیکن 2018 کے بعد قوم دیکھے گی کہ گیس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہوں گی اور قوم کی قوت خرید کمزور ہو چکی ہو گی ہم نے حکومت سے سوال اٹھایا کہ ایل این جی معاہدے کو مشترکہ مفادات کی کونسل میں کیوں نہÊں لایا گیا ۔ حکومت نے اس معاہدے میں ایک طرف پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی اور دوسری طرف آئین کو بھی پس پشت ڈال دیا گیا جب وزیر اعلی سندھ نے وفاقی حکومت کو رینجرز نیب اور ایف آئی اے کی غیر قانونی مداخلت کی شکایت کی تو کہا گیا کہ پی پی پی بدعنوان لوگوں کو تحفظ دے رہی ہے اور اب وزیر اعظم خود ہی وہ کام کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے بدعنوان ہونے میں میری دو رائے نہیں ہے میں نے اس حکومت کے کئی وزراء کو دھرنے کے دوران روتے دیکھا مگر ہم نے جمہوریت کی بقاءکے لئے نواز شریف کو سپورٹ کیا تھا چودھری اعتزاز احسن نے کہاکہ چودھری نثار کے ساتھ میرا ذاتی عناد نہیں ہے لیکن انہیں اپنے عہدے کے لحاظ سے محتاط بیان دینا چاہئے اگر ان کے پاس میرے حوالے سے کوئی ثبوت ہے تو عدالت کیوں نہیں جاتے محض پوائنٹ سکورنگ کے لئے بیانات دینا درست نہیں ہے لیکن نیشنل ایکشن پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے میں چودھری نثار کو کریڈٹ دیتا ہوں مگر نیشنل ایکشن پروگرام پر عمل چاروں صوبوں میں یکساں ہونا چاہئے ۔