پشاور(نیوز ڈیسک)محکمہ صحت کے تحت چلنے والے تمام پراجیکٹس میںکلاس فور کی آسامیوں کے علاوہ تمام بھرتیاں این ٹی ایس کے ذریعے کروانے جبکہ ان پراجیکٹس کے تمام ترریکارڈ اوردیگر معاملات کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔ یہ فیصلہ منگل کے روز سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام خان تراکئی کی زیر صدارت محکمے کے تحت چلنے والے پراجیکٹس اور پروگرامز سے متعلق منعقدہ ایک اہم اجلاس میں کیاگیا۔ جس میں سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر یوسف جمال اورڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹرپرویز کمال کے علاوہ تمام پراجیکٹس اور پروگرامز کے سربراہان اوردیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ ان پراجیکٹس اور پروگرامز میںصحت سہولیت پروگرام، آئی ایم یو، روٹین ایمونائزیشن پروگرام، بلڈ ٹرانسفیوژن سنٹرز کاقیام، نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کیئر، رول بیک ملیریا پروگرام، ایم این سی ایچ پروگرام، ٹی بی کنٹرول پروگرام ،ہیپٹائٹس کنٹرول پروگرام ایل ایچ ڈبلیو پروگرام اوردیگر شامل ہیں۔ اجلاس میںان پراجیکٹس اور پروگرامز کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میںمختص کردہ فنڈز اوران کے استعمال سے متعلق معاملات کاتفصیلی جائزہ لیاگیا ۔صوبائی وزیر نے تمام پراجیکٹ ڈائریکٹر زکو اپنے متعلقہ پراجیکٹس کی فنڈیوٹیلائزیشن کے حوالے سے مقررہ اہداف کے حصول کو ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام پراجیکٹس کے معاملات کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔ اور غیر تسلی بخش کارکردگی کی صورت میںمتعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کوعہدے سے فی الفور ہٹا دیا جائے گا۔ شہرام تراکئی نے پراجیکٹس ڈائریکٹرز کو سختی سے ہدایت کی کہ ان پراجیکٹس کے مالی معاملات اور بھرتیوں میںسوفیصدشفافیت اورمیرٹ کویقینی بنایا جائے جس پرکسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ کسی بھی پراجیکٹس کے ترقیاتی فنڈز سرنیڈر ہونے کی صورت میںبھی متعلقہ پراجیکٹس ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا یاجائے گا۔صوبائی وزیر نے تمام پراجیکٹ ڈائریکٹرز کو یہ بھی ہدایت کی کہ تمام پراجیکٹس کے ایس این ایز دوہفتوں کے اندر اندر محکمہ خزانہ کو پہنچائے جائیں جبکہ پہلے سے خالی پڑی آسامیوں کو پرکرنے کے لئے جلدازجلد اخبارات میںاشتہارات دئیے جائیں۔۔اجلاس میںیہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ محکمہ صحت میںکوئی بھی فائل کسی بھی ٹیبل پر ایک دن سے زیادہ نہیںرکے گی۔ اورجس ٹیبل پر کوئی فائل ایک دن سے زئدہ رکے گی تو متعلقہ شخص کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس میںفیصلہ کیاگیا کہ ان پراجیکٹس کے وفاقی حکومت سے جُڑے زیر التوا معاملات کو جلد اوربروقت نمٹانے کے لئے وفاقی وزیر صحت ،سیکرٹری صحت اوردیگر حکام کے ساتھ اجلاس منعقد کیاجائے گا۔