جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

کارنیوال دنیا بھر کیلئے زکا وائرس‘ کی شکل میں ٹائم بم بن سکتا ہے

datetime 10  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برازیلیا(نیوز ڈیسک) لاطینی امریکا کے ملک برازیل میں اس مرتبہ کا سالانہ کارنیوال دنیا بھر کے لیے’زکا وائرس‘ کی شکل میں ٹائم بم بن سکتا ہے۔ یہ وائرس رحم مادر میں انسانی جنین اور اس کے دماغ تک کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے۔ سرکاری طور پر ہفتے سے شروع ہونے والے سالانہ کارنیوال میں ملک کی آدھی سے زیاہ آبادی یعنی تقریباً 10 کروڑ افراد سڑکوں، میدانوں اور ساحلوں پر نکل آتے ہیں اور اگلے 5 روز تک دن رات رقص اور دیگر تفریحی سرگرمیوں میں مصروف رہتے ہیں۔ اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد میں ’آپسی قربت ‘ زکاوائرس کے پھیلاو کا سبب بن سکتا ہے کیوں کہ زکا وائرس انسانی جسم کے سیال سے منتقل ہوتا ہے جس میں انسانی لعاب اہم ترین ہے۔دوسری جانب کینیا نے خبردار کیا ہے کہ زکا وائراس کے خطرات کی وجہ سےوہ ریو اولمپک مقابلوں سے دستبردار ہو سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیروبی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ برازیل کو مکمل یقین دہانی کرانی ہو گی کہ اولمپک مقابلوں کے دوران اس کے ایتھلیٹس اس وبائی بیماری سے مکمل طور پر محفوظ رہیں گے۔ایک اور اطلاع کے مطابق امریکی اولمپک کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر برازیل میں زکا وائرس کا خطرہ برقرار رہتا ہے تو اسپورٹس فیڈریشن کو ریو 2016 اولمپک مقابلوں میں اپنے ایتھلیٹس نہیں بھیجنا چاہئیں۔ گزشتہ اولمپک مقابلوں میں سب سے زیادہ تمغے امریکی کھلاڑیوں نے جیتے تھے اور آئندہ مقابلوں میں امریکا کا شرکت نہ کرنا، ریو اولمپک کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے۔ امریکی براعظموں نے اس وبائی وائرس سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی ہوئی ہیں۔کولمبیا کے صدر جوان مینوئل سانتوس کا کہنا ہے کہ ملک میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین مچھر کے کاٹے سے پھیلنے والے وائرس زکا کا شکار ہوگئی ہیں۔سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں صدر سانتوس نے کہا کہ ان کی حکومت کو خدشہ ہے کہ کولمبیا کے 25 ہزار سے زائد باشندے اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین ہیں۔انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین میں زیکا وائرس کی تصدیق ہونے کے باوجود یہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے کہ ان کے نومولود بچے لامحالہ پیدائشی معذوری اور دیگر اعصابی عوارض کا شکار ہوں گے۔سائنس دانوں نے کولمبیا کے پڑوسی ملک برازیل میں حالیہ ہفتوں کے دوران بڑی تعداد میں چھوٹے سر اور دماغی طور پر مفلوج بچوں کی پیدائش کو حاملہ ماﺅں کے زکا وائرس کا شکار ہونے کا نتیجہ قرار دیا ہے تاہم زکا وائرس اور لاطینی امریکہ میں نومولود معذور بچوں کی پیدائش میں اچانک اضافے کے درمیان براہِ راست تعلق پر تاحال تحقیق کی جارہی ہے اور اس بارے میں یقین سے کوئی بات نہیں کہی جاسکتی کہ معذور بچوں کی پیدائش زکا وائرس کا ہی نتیجہ ہے۔مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والے اس وائرس کا تاحال کوئی علاج یا ویکسین دریافت نہیں ہوئی ہے اور عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کا علاج دریافت ہونے میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…