اسلام آباد(نیوزڈیسک)یو تھ ٓاف گلگت بلتستان کا ایک اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا،ا جلاس میں گلگت بلتستان کی موجودہ صورتحال پر اہم گفتگو کے بعد متفقہ طور پرایک منظم تحریک کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں گلگت بلتستان کے دیرینہ مطالبات جس میں مکمل آئینی صوبہ،اقتصادی راہداری میں نمائیندگی،گندم کے کوٹے میں کمی ، گلگت بلتستان کے جغرافیائی ساخت کو سبوتاژکرنے کی مزمت اور آئینی حقوق سے قبل نافذ کردہ ٹیکسسزکی فلفور واپسی کوچارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل کیا گیا۔ْ اس سلسلے میں ابتدائی مرحلے میں اتوار24جنوری کو اسلام آباد پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔اس حوالے سے15ممبران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو مختلف شہروں اورجامعات کا دورہ کریگی اور گلگت بلتستان کے باسیوں کو موجودہ صورتحال سے آگاہی فراہم کریگی۔اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ یوتھ آف گلگت بلتستان کوئی تنظیم نہیں بلکہ یہ ایک تحریک کی حیثیت سے اپناکا م جاری رکھے گی ،یہ تحریک کسی بھی سیاسی مقصد کے لیے نہیں بلکہ اسکا اول و آخر ی مقصد گلگت بلتستان کے حقوق کے لئے جدوجہد کرناہے۔اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی اور تمام سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر اس تحریک میں تن من دھن سے سپورٹ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اجلاس میں ملک کے دیگر شہروں میں مقیم گلگت بلتستان کے طلباء سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور جلد کورڈینیشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو دیگر شہروں کا دورہ کر کے طلبا ٰء کو اعتماد میں لے گی۔