اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے زمین سے مشابہت رکھنے والا سیارہ دریافت کر لیا

datetime 7  جنوری‬‮  2015 |

واشنگٹن۔۔۔۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نظام شمسی سے بہت زیادہ فاصلے پر انھوں نے جن نئے آٹھ سیاروں کو دیکھا ہے ان میں سے ایک زمین سے بہت زیادہ مشابہت رکھنے والا کرہ ہے۔انھوں نے اسے ’زمین سے بہت مشابہت رکھنے والا انجان کرہ‘ قرار دیا ہے۔ان آٹھوں سیاروں کو ناسا کے کیپلر خلائی دوربین سے دیکھا گیا ہے جس کے بعد اس طرح کے ’ایگزوپلینٹس‘ کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔لیکن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان میں سے صرف تین ایسے ہیں جو اپنے محور والے ستارے سے اتنی دوری پر گردش کر رہے ہیں کہ وہاں آبادی ممکن ہے جبکہ ایک بطور خاص زمین کی طرح چٹان والا سیارہ ہے جو کہ زمین سے قدرے گرم ہے۔یہ انکشاف امریکہ میں جاری امریکی ماہرفلکیات کی تنظیم کے اجلاس میں کیا گیا۔اس سے قبل ’کیپلر 186ایف‘ کو زمین سے سب سے زیادہ مشابہت رکھنے والا سیارہ اور زمین کا ’جڑواں سیارہ‘ کہا گیا تھا۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین سے بہت مشابہت رکھنے والا سیارہ جسے ’کیپلر 438 بی‘ نام دیا گیا ہے وہ ’کیپلر 186ایف‘ سے بھی زیادہ زمین سے مشابہت رکھتا ہے جسے پہلے زمین سے سب سے زیادہ مشابہت رکھنے والا سیارہ اور زمین کا ’جڑواں سیارہ‘ کہا گیا تھا۔
یہ نیا سیارہ زمین سے حجم میں 12 فیصد بڑا اور ’186ایف‘ سے بھی بڑا ہے۔ تاہم درج? حرارت کے لحاظ سے یہ زمین سے زیادہ قریب ہے۔ شاید وہ اپنے سورج سے 40 فی صد زیادہ گرمی حاصل کرتا ہے جتنا زمین اپنے سورج سے حاصل کرتی ہے۔کیلیفورنیا میں واقع سیٹی انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر ڈوگ کالڈویل کا کہنا ہے کہ ’اگر ہم کیپلر 438 بی کی سطح پر ہوں تو وہ نسبتاً زیادہ گرم ہوگا۔‘انھوں نے بتایا: ’یہ سیارہ ایک سورج سے نسبتاً ٹھنڈے ستارے کے گرد چکر لگاتا ہے۔۔۔ اس لیے اس کا آسمان ہمارے آسمان سے زیادہ سرخ نظر آئے گا۔‘’کیپلر 186ایف‘ کی فنکارانہ تصویر کشی اس طرح کی گئی ہے
انھوں نے مزید کہا: ’اس کے بارے میں قریب سے جان پانا مشکل ہوگا کیونکہ یہ ہماری زمیں سے 475 نوری سال کے فاصلے پر ہے اور ہمیں یہ معلوم نہیں کہ یہ کس چیز کا بنا ہے۔‘ڈاکٹر کالڈویل نے بی بی سی کو بتایا کہ ’کیپلر کی پیمائش اور دیگر پیمائش سے ہم یہ نہیں معلوم کر سکے کہ آیا ہمارے سیارے کی طرح وہاں بھی مچھلیوں والے سمندر اور پیڑ پود وں والے براعظم ہیں۔‘انھوں نے کہا کہ ’اگر ہم کچھ معلوم ہے تو وہ ان کا حجم ہے اور جو توانائی وہ اپنے سورج سے حاصل کر رہا ہے۔اس لیے ہم کہ سکتے ہیں کہ وہ زمین کی سائز کا ہے اور زمین کے برابر ہی توانائی حاصل کررہا ہے۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…