اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے زمین سے مشابہت رکھنے والا سیارہ دریافت کر لیا

datetime 7  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن۔۔۔۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نظام شمسی سے بہت زیادہ فاصلے پر انھوں نے جن نئے آٹھ سیاروں کو دیکھا ہے ان میں سے ایک زمین سے بہت زیادہ مشابہت رکھنے والا کرہ ہے۔انھوں نے اسے ’زمین سے بہت مشابہت رکھنے والا انجان کرہ‘ قرار دیا ہے۔ان آٹھوں سیاروں کو ناسا کے کیپلر خلائی دوربین سے دیکھا گیا ہے جس کے بعد اس طرح کے ’ایگزوپلینٹس‘ کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔لیکن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان میں سے صرف تین ایسے ہیں جو اپنے محور والے ستارے سے اتنی دوری پر گردش کر رہے ہیں کہ وہاں آبادی ممکن ہے جبکہ ایک بطور خاص زمین کی طرح چٹان والا سیارہ ہے جو کہ زمین سے قدرے گرم ہے۔یہ انکشاف امریکہ میں جاری امریکی ماہرفلکیات کی تنظیم کے اجلاس میں کیا گیا۔اس سے قبل ’کیپلر 186ایف‘ کو زمین سے سب سے زیادہ مشابہت رکھنے والا سیارہ اور زمین کا ’جڑواں سیارہ‘ کہا گیا تھا۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین سے بہت مشابہت رکھنے والا سیارہ جسے ’کیپلر 438 بی‘ نام دیا گیا ہے وہ ’کیپلر 186ایف‘ سے بھی زیادہ زمین سے مشابہت رکھتا ہے جسے پہلے زمین سے سب سے زیادہ مشابہت رکھنے والا سیارہ اور زمین کا ’جڑواں سیارہ‘ کہا گیا تھا۔
یہ نیا سیارہ زمین سے حجم میں 12 فیصد بڑا اور ’186ایف‘ سے بھی بڑا ہے۔ تاہم درج? حرارت کے لحاظ سے یہ زمین سے زیادہ قریب ہے۔ شاید وہ اپنے سورج سے 40 فی صد زیادہ گرمی حاصل کرتا ہے جتنا زمین اپنے سورج سے حاصل کرتی ہے۔کیلیفورنیا میں واقع سیٹی انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر ڈوگ کالڈویل کا کہنا ہے کہ ’اگر ہم کیپلر 438 بی کی سطح پر ہوں تو وہ نسبتاً زیادہ گرم ہوگا۔‘انھوں نے بتایا: ’یہ سیارہ ایک سورج سے نسبتاً ٹھنڈے ستارے کے گرد چکر لگاتا ہے۔۔۔ اس لیے اس کا آسمان ہمارے آسمان سے زیادہ سرخ نظر آئے گا۔‘’کیپلر 186ایف‘ کی فنکارانہ تصویر کشی اس طرح کی گئی ہے
انھوں نے مزید کہا: ’اس کے بارے میں قریب سے جان پانا مشکل ہوگا کیونکہ یہ ہماری زمیں سے 475 نوری سال کے فاصلے پر ہے اور ہمیں یہ معلوم نہیں کہ یہ کس چیز کا بنا ہے۔‘ڈاکٹر کالڈویل نے بی بی سی کو بتایا کہ ’کیپلر کی پیمائش اور دیگر پیمائش سے ہم یہ نہیں معلوم کر سکے کہ آیا ہمارے سیارے کی طرح وہاں بھی مچھلیوں والے سمندر اور پیڑ پود وں والے براعظم ہیں۔‘انھوں نے کہا کہ ’اگر ہم کچھ معلوم ہے تو وہ ان کا حجم ہے اور جو توانائی وہ اپنے سورج سے حاصل کر رہا ہے۔اس لیے ہم کہ سکتے ہیں کہ وہ زمین کی سائز کا ہے اور زمین کے برابر ہی توانائی حاصل کررہا ہے۔‘



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…