ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

بالی ووڈ کا حصہ بننے کا کوئی شوق نہیں، زارا شیخ

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک ) ”عشق نے ہم کو لوٹا“ (دیوداس) اگر بروقت ریلیز ہوجاتی تو یہ بھی ایک کامیاب فلم ہوتی، میرے کیرئیر کی بہترین فلموں میں سے ایک ہے۔ دوسری اداکاراو¿ں کی طرح بالی ووڈ میں کام کے لیے کمپرومائز نہیں کیا۔ان خیالات کا اظہار اداکارہ زارا شیخ نے ایک ملاقات میں کیا ۔زارا شیخ نے کہا کہ فلم میرا پہلا اور آخری رومانس ہے اور یہی میری ترجیح ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ جب فلم انڈسٹری پر بحران آیا تو تمام اداکار اور اداکاراو¿ں نے ٹی وی کا رخ کرلیا ، مگر میں نے ایسا نہیں کیا ۔ اس دوران مجھے بہت سے ٹی وی ڈراموں اور پروگراموں کے لیے منہ مانگے معاوضہ پر آفرز کی گئیں ۔ زارا شیخ نے کہا کہ پرامید تھی کہ فلم انڈسٹری کی رونقیں دوبارہ بحال ہوجائیں گی۔ ٹی وی والے فلم انڈسٹری والوں کو اچھا نہیں سمجھتے تھے ، آج وہی لوگ فلم میکنگ میں نہ صرف دلچسپی لینے لگے ہیں بلکہ ہر دوسرا فنکار فلم میں کام کرنے کے لیے بے تاب ہے۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ فلم اور ٹی وی کا کوئی مقابلہ نہیں ہے ۔ سیٹلائٹس چینلز کی بھرمار کے باوجود لوگ سینماو¿ں میں ہی جانا پسند کرتے ہیں ۔ جس تیزی سے سینما پلازوں، میرج ہالز، شورومز اورہوسٹلز میں تبدیل ہورہے تھے اب دوگنی رفتار سے سنی پلیکس بن رہے ہیں۔بالی ووڈ کا حصہ بننے کا مجھے کوئی شوق نہیں اورنہ ہی اس کے لیے کوئی کوشش کی ، صرف ایک فلم ”آنر کلنگ“میں کام کیا جس کی تمام تر عکسبندی یوکے میں ہوئی جس کا موضوع غیرت کے نام پر بے گناہ بچیوں کو مارنا تھا ۔ زارا شیخ نے کہا کہ ”دیوداس“ پروڈیوسرواداکار ندیم شاہ کی بہترین کاوش تھی جس کے لیے ہم سب نے بڑی محنت کی، ہمارا مقصد لوگوں کو یہ بتانا تھا کہ اگر وسائل اور ٹیکنالوجی ہمارے پاس بھی ہو تو ہم بھی بین الاقوامی معیار کی فلمیں بناسکتے ہیں۔زارا شیخ نے کہا کہ ہمارے سینما مالکان تعاون کرتے تو ”دیوداس“ جسے ”عشق نے ہم کو لوٹا“کے نام سے ریلیز کیاگیا باکس آفس پر کامیاب رہتی۔ اب بھی جن لوگوں نے اس فلم کو دیکھا انھوں نے اداکاری، کاسٹیوم، پروڈکشن اور میوزک کی بہت تعریف کی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…