اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی موبائل کمپنیوں کی مدد سے افغانستان کی سمز کو سگنلز تک رسائی ملتی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی موبائل کمپنیوں سے افغان سمز کو سگنل ملنے کا انکشاف ہوا ہے، قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کا اجلاس چیئرمین رانا ارادت کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ برطانیہ کی سمز کو بلاک کیا گیا ہے، افغان سمز کے حوالے سے اگلے اجلاس میں بریفنگ دیں گے۔حکام نے بتایا کہ ہماری موبائل کمپنیوں کی مدد سے افغانستان کی سمز کو سگنلز تک رسائی ملتی ہے، ہم نے برطانیہ کی سمز کو بلاک کیا ہے، ایزی پیسہ کے ذریعے فراڈ ہوتا ہے اس میں سمز کی شناخت نہیں ہوتی۔بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ معاملے پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔چیئرمین کمیٹی رانا ارادت نے استفسار کیا کہ جن ڈیوائس کے ذریعے سمز رجسٹرڈ ہوتی ہے، ان کیخلاف کیا کارروائی ہوئی؟۔کمیٹی کی رکن نعیمہ کشور نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے نام پر گاؤں دیہات میں انگوٹھے لگواتے ہیں، سمز استعمال ہوتی ہیں، پشاور میں باآسانی افغانستان کی سمز دستیاب ہیں، ان کے ذریعے بھتہ وصولی سمیت دیگرجرائم ہوتے ہیں۔