بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چینی بحران پر حکومت کا ایکشن: تمام ذخیرہ کنٹرول میں لےلیا،18ملز مالکان کے نام ای سی ایل میں شامل

datetime 31  جولائی  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مصنوعی قلت کے پس منظر میں وفاقی حکومت نے سخت اقدامات کرتے ہوئے شوگر ملز کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔

وزارت غذائی تحفظ کے ذرائع کے مطابق ملک بھر میں موجود چینی کا ذخیرہ حکومتی کنٹرول میں لے لیا گیا ہے، جس کے تحت 19 لاکھ میٹرک ٹن چینی اب براہِ راست حکومت کے زیرِانتظام آ گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس قدم کا مقصد ذخیرہ اندوزی اور چینی کی قیمتوں میں مزید اضافے کو روکنا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ 18 شوگر ملز مالکان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کیے جا رہے ہیں اور ان کے ناموں کی فہرست چند روز میں جاری کر دی جائے گی۔

مزید یہ کہ ایف بی آر کے اہلکاروں کو تمام شوگر ملز میں تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ چینی کے ذخائر کی مکمل نگرانی کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملوں پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم بھی نصب کر دیا گیا ہے تاکہ اسٹاک کی شفافیت یقینی بنائی جا سکے۔

ادھر وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں چینی کا کوئی سنگین بحران موجود نہیں۔ ان کے مطابق چینی کی درآمد اور برآمد معمول کا عمل ہے، مگر بعض حلقے اس پر غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔

رانا تنویر کا کہنا تھا کہ چینی کی برآمد اکتوبر 2024 میں شروع ہوئی تھی اور اس کے 20 دن بعد کرشنگ سیزن کا آغاز ہو چکا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ برآمد کی اجازت اس شرط پر دی گئی تھی کہ چینی کی فی کلو قیمت 140 روپے سے زیادہ نہ ہو۔

تاہم زمینی حقائق اس دعوے سے مختلف نظر آتے ہیں۔ ملک بھر میں چینی کی سرکاری ایکس مل قیمت 165 روپے اور ریٹیل قیمت 173 روپے مقرر ہے، لیکن اکثر علاقوں میں یہ نرخ نظر نہیں آ رہے۔

کراچی میں چینی 180 سے 190 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے، جس کے خلاف انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے 7 دکانوں کو سیل، 2 افراد کو گرفتار اور 10 لاکھ 77 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔

اسی طرح کوئٹہ اور پشاور میں بھی چینی کی قیمت 180 روپے سے نیچے نہیں آ رہی، جبکہ لاہور میں ڈیلرز اور شوگر مل مالکان کے درمیان تنازع جاری ہے، جس کے باعث چینی کی دستیابی متاثر ہو رہی ہے۔

ڈیلرز کا مؤقف ہے کہ شوگر ملز سرکاری نرخ 165 روپے پر چینی فراہم نہیں کر رہیں، جس کے سبب مارکیٹ میں قلت اور قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…