اسلام آباد (نیوزڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی سخت تنبیہ کے بعد بھارت کی سرکاری آئل ریفائنریز نے روسی خام تیل کی خریداری کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت کی چار بڑی ریفائنری کمپنیوں نے گزشتہ ہفتے روس سے تیل خریدنے کا عمل معطل کر دیا۔ اگرچہ ان کمپنیوں یا بھارت کی وزارت توانائی کی طرف سے سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم اس اقدام کو امریکی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں روسی تیل خریدنے والے ممالک کو 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی تھی، جبکہ ایک روز قبل صدر ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد اضافی تجارتی ڈیوٹی اور جرمانہ لگانے کا اعلان بھی کیا تھا، جس کی وجہ بھارت کا روس سے اسلحہ اور توانائی کی خریداری بتائی گئی۔یہ واضح رہے کہ بھارت نہ صرف دنیا کا تیسرا بڑا تیل درآمد کنندہ ہے بلکہ روس سے سمندری راستے سے خام تیل خریدنے والا سب سے بڑا ملک بھی رہا ہے۔اسی دوران امریکی صدر نے پاکستان سے متعلق ایک اہم بیان دیا جس میں انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی تیل تلاش کی کوششوں میں مدد فراہم کرے گا، اور ممکن ہے مستقبل میں پاکستان بھارت کو تیل فراہم کرے۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات امریکہ کو تجارتی خسارے سے نکالنے میں مدد دیں گے، جبکہ متعلقہ تفصیلات مناسب وقت پر عالمی سطح پر شیئر کی جائیں گی۔