پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

کرپٹو میں 100ملین ڈالر ڈوبنے کا معاملہ،کس کے پیسے تھے ، کس نے ڈبوئے؟ بالآخر اصل کہانی سامنے آگئی

datetime 28  جولائی  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)معروف تجزیہ کار عثمان شامی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران خاندان سے منسلک کرپٹو منصوبوں میں کروڑوں ڈالر کا نقصان کئی سال پرانا معاملہ ہے اور اس کا اسحاق ڈار سے کوئی براہِ راست تعلق نہیں۔دنیا نیوز کے پروگرام “تھنک ٹینک” میں گفتگو کرتے ہوئے عثمان شامی نے انکشاف کیا کہ علی ڈار نے تقریباً دو سے تین سال قبل دبئی میں کرپٹو کرنسی پر مبنی ایک پراجیکٹ ’کووئنٹ‘ کے نام سے شروع کیا تھا، جس میں سرمایہ کاروں نے بھاری رقم لگائی۔

لیکن منصوبے کی ناکامی کے باعث یہ کوائن مارکیٹ میں گراوٹ کا شکار ہو گیا۔شامی کے مطابق نقصان کی تلافی کے لیے علی ڈار نے دوسرا کوائن ’پلانٹ‘ کے نام سے لانچ کیا، مگر یہ تجربہ بھی کامیاب نہ ہو سکا اور اس کا انجام بھی پہلے جیسا ہی ہوا۔ ان دونوں منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں میں دبئی کی بڑی کاروباری کمپنیاں اور شخصیات شامل تھیں۔انہوں نے کہا کہ نقصان کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے قانونی کارروائی کا آغاز کیا جس سے یہ معاملہ منظرعام پر آیا۔ تاہم، عثمان شامی نے وضاحت کی کہ ان منصوبوں میں پاکستان سے کوئی مالی معاونت یا ترسیل نہیں ہوئی، یہ تمام کاروباری سرگرمیاں دبئی میں کی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کو بنیاد بنا کر کچھ صحافی اور ناقدین کرپٹو کے شعبے میں پاکستان کی ترقی کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک انفرادی واقعہ ہے جسے بنیاد بنا کر پاکستان کے کرپٹو سیکٹر کو بدنام کرنا ناانصافی ہے۔تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ حالیہ مہینوں میں پاکستان نے کرپٹو سے متعلق جس تیزی سے کام کیا ہے، وہ خطے میں ایک نمایاں پیش رفت ہے، اور پہلی بار پاکستان اس شعبے میں بھارت سے بھی آگے نکلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹو ماہرین ہی اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ پاکستان میں حالیہ اقدامات کتنی بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…