ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

اگرگاڑی پانی میں ڈوب رہی ہو تو جان بچانے کیلئے کیا کرنا چاہیے؟

datetime 25  جولائی  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)دریاؤں، نالوں اور برساتی پانی کی وجہ سے آنے والی طغیانی کے دوران گاڑیوں کے بہاؤ میں آ جانے کے واقعات پیش آ سکتے ہیں، جن میں بروقت اور درست اقدام انسانی جان بچانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے عوام کو اس حوالے سے مفید احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اکثر افراد ایسی صورتحال میں سب سے پہلی غلطی یہ کرتے ہیں کہ گاڑی کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرتے ہیں، جو نہ صرف مشکل ہوتا ہے بلکہ خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

گاڑی کے باہر پانی کا دباؤ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ دروازہ کھولنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔ اگر دروازہ کسی صورت کھل بھی جائے تو پانی کی بڑی مقدار تیزی سے اندر داخل ہو جاتی ہے، جس سے گاڑی فوراً ڈوب سکتی ہے۔اس کے بجائے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اگر آپ گاڑی میں موجود ہوں تو فوری طور پر اپنی طرف کا شیشہ نیچے کریں اور جلد از جلد باہر نکلنے کی کوشش کریں۔ اگر بجلی فیل ہو جانے کی وجہ سے شیشہ نیچے نہ آ رہا ہو تو گاڑی کی سیٹ کا ہیڈ ریسٹ نکال کر اس کی دھات والی نوک سے پچھلا شیشہ توڑیں، کیونکہ پچھلا حصہ قدرے دیر سے پانی میں ڈوبتا ہے۔

موٹر وے پولیس کے مطابق چونکہ گاڑی کا اگلا حصہ، جہاں انجن ہوتا ہے، نسبتاً بھاری ہوتا ہے اس لیے وہ سب سے پہلے پانی میں ڈوبتا ہے۔ اس دوران گاڑی کا پچھلا حصہ کچھ وقت سطحِ آب پر باقی رہتا ہے، یہی وہ قیمتی لمحے ہوتے ہیں جن میں فوری ردعمل آپ کی جان بچا سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ہنگامی حالات میں صرف چند سیکنڈز کا درست فیصلہ نہ صرف آپ کو محفوظ کر سکتا ہے بلکہ کسی بڑے نقصان سے بھی بچا سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…