ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

2031 تک بھارت 4 ایونٹس کا میزبان، پاکستان کے بائیکاٹ پر تمام بورڈزکو بھاری نقصان کا امکان

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع شدت اختیار کرنے کی صورت میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور اس کی فنڈنگ پر انحصار کرنے والے بورڈز کو شدید نقصان ہوگا۔ذرائع کے مطابق بھارت کے مسلسل سخت رویے کے خلاف پاکستان کی پالیسی موجودہ آئی سی سی سائیکل کے مالی معاملات پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔ بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کے بعد پاکستانی حکومت نے بھی معاملات درست نہ ہونے تک کسی بھی ایونٹ کے لیے ٹیم بھارت بھیجنے اور کسی اور مقام پر بھی بھارت سے میچ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت پاکستان کے فیصلے کے بعد آئی سی سی میں بھی ہلچل ہے کیوں کہ انہیں اندازہ ہے کہ پاکستانی فیصلہ کس طرح انٹرنیشنل کرکٹ کو متاثر کرسکتا ہے۔ بھارت کو 2024 سے 2031 کے دوران 4 آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کرنی ہے، جن میں 2025 چیمپئنز ٹرافی، 2026 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، 2029 ون ڈے ورلڈکپ اور 2031 ورلڈکپ شامل ہیں۔پاکستان کی جانب سے ان ایونٹس سے دستبردار ہونے کا براہ راست اثر آئی سی سی کے براڈکاسٹ ریونیو پر پڑ سکتا ہے جو کہ آئی سی سی کے تمام رکن بورڈز کی آمدن میں تقسیم ہوتا ہے۔آئی سی سی نے 2023 سے 2027 تک کے براڈکاسٹ حقوق 3.2 بلین ڈالرز میں فروخت کیے ہیں اور پاکستان کے میچز کے بغیر یہ حقوق اپنی قیمت کھوسکتے ہیں۔

یہ کمی آئی سی سی کے مجموعی ریونیو پر اثر ڈالیگی، جس سے تمام بورڈز کو نقصان پہنچے گا۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ذرائع کا کہنا ہیکہ کرکٹ کے لیے پاکستان اور بھارت کا آپس میں مقابلہ بہت ضروری ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کی اہمیت کا اندزہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہیکہ آئی سی سی اس بات کو یقینی بناتا ہیکہ اس کے ہر ایونٹ میں کم از کم ایک بار پاکستان اور بھارت کا مقابلہ ضرور ہو۔گزشتہ چند سالوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچز نے شائقین کی بڑی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے، جس کے باعث آئی سی سی ہر بڑے ایونٹ میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ یقینی بناتا ہے۔

تاہم اگر یہ میچز نہ ہو سکے تو نہ صرف آئی سی سی بلکہ اس کے براڈکاسٹرز کو بھی مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔پاکستانی حکومت کی موجودہ سخت پوزیشن کے بعد آئی سی سی میں بھی تشویش پائی جاتی ہے کہ اگر یہ تنازع بروقت حل نہ ہوا تو مستقبل کے ایونٹس اور ان کی کامیابی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اب پاکستانی جواب کا منتظر ہے اور پاکستان کا یہ کہنا ہے ہمیں ہماری حکومت نے بھارت کے ساتھ کھیلنے سے منع کردیا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو مشکل میں ڈال سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…