کراچی (نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک اہم پالیسی بیان میں واضح کیا ہے کہ ایم کیوایم کل بھی ایک محب وطن جماعت تھی اور آج بھی ہے اور پاکستان سے اس کی وابستگی غیرمشروط طورپر ہمیشہ جاری رہے گی ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بعض میڈیارپورٹس اور اخباری اطلاعات میں ایم کیوایم سے وابستہ بعض افراد کے بھارت سے تعلقات کا تذکرہ کیاجارہاہے جن کی وضاحت ضروری ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ 19، جون1992ءکو ایم کیوایم کے خلاف جو ریاستی آپریشن شروع کیاگیا اس کے دوران کی جانے والی ناانصافیوں کی تفصیلات ریکارڈ پر موجود ہیں ۔ اس آپریشن میں ایم کیوایم کے کارکنوںکو جس طرح ریاستی جبرکا نشانہ بنایاگیااس کے پیش نظرہزاروں کارکنان اپنی جانیں بچانے کیلئے ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی جانے پر مجبورہوئے جہاں انہوںنے پناہ حاصل کی ۔ ان ممالک میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سمیت دنیا کے تمام ممالک شامل ہیں۔ جہاں ان کارکنوں نے دنیا کے دیگر ممالک کا رخ کیا وہاں بعض کارکنوںکو جب کہیں اور جانے کا موقع نہ ملاتو انہوں نے محض اپنی جانیں بچانے کیلئے بھارت کا رخ بھی کیا۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ا س حقیقت سے انکارنہیں کیاجاسکتا کہ آج بھی پاکستان سے زیادہ مسلمان ، ہندوستان میں آباد ہیں کیونکہ 1947ءمیں ہندوستان کی صرف زمینی تقسیم نہیں ہوئی تھی بلکہ خاندانوںکا بٹوارہ بھی ہوا تھا، خاندانوںکی بھی تقسیم ہوئی تھی ۔ آج بھی پاکستان میں رہنے والے مہاجروں کے رشتہ داروںکی بڑی تعداد بھارت میں رہتی ہے چناچہ بعض کارکنوں نے محض اس وجہ سے بھارت کا انتخاب کیاکہ کم ازکم وہاں ان کو رہنے کی جگہ تومیسر ہوگی اور انہیں بے گھری وفاقہ کشی کی زندگی نہیں گزارنی پڑے گی۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اپنی جانیں بچانے کیلئے بھارت سمیت دیگر ممالک جانے والوں نے نہ تو ایم کیوایم کے مرکز سے اجازت لی اور نہ ہی اس عمل کو کسی طرح ایم کیوایم کی پالیسی کا حصہ قراردیاجاسکتا ہے ۔بھارت جانے والے افراد سے منسوب کردہ تربیت وغیرہ کے معاملات کا بھی ایم کیوایم کے مرکز یااس کی پالیسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ایم کیوایم ، بانیان پاکستان کی اولادوں کی قائم کردہ جماعت ہے اور وطن عزیز کے خلاف کوئی منصوبہ اس کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے اسٹیبلشمنٹ سے اپیل کی کہ وہ وطن عزیز کے مفاد میں طاقت اور جذبات کے بجائے حقائق کی روشنی میں تمام معاملات کا جائزہ لے ۔ آج جس طرح ریاست سے ناراض بلوچوں کیلئے معافی کا اعلان کیاجارہا ہے ، جوکہ ایک انتہائی مستحسن اقدام ہے ، اسی طرح اسٹیبلشمنٹ ماضی کی تلخ باتوں کو نظرانداز کرکے مہاجروں کے زخموں پر بھی مرہم رکھے اور انہیں قومی دھارے سے باہر نکالنے کا عمل نہ کرے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ عمل ملک وقوم کے مفادمیں ہوگا اور اس عمل کو ایم کیوایم کا مکمل تعاون حاصل ہوگا۔