جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

ایم کیو ایم کے کارکن بھارت کیوں گئے،رابطہ کمیٹی نے وضاحت کردی

datetime 20  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک اہم پالیسی بیان میں واضح کیا ہے کہ ایم کیوایم کل بھی ایک محب وطن جماعت تھی اور آج بھی ہے اور پاکستان سے اس کی وابستگی غیرمشروط طورپر ہمیشہ جاری رہے گی ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بعض میڈیارپورٹس اور اخباری اطلاعات میں ایم کیوایم سے وابستہ بعض افراد کے بھارت سے تعلقات کا تذکرہ کیاجارہاہے جن کی وضاحت ضروری ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ 19، جون1992ءکو ایم کیوایم کے خلاف جو ریاستی آپریشن شروع کیاگیا اس کے دوران کی جانے والی ناانصافیوں کی تفصیلات ریکارڈ پر موجود ہیں ۔ اس آپریشن میں ایم کیوایم کے کارکنوںکو جس طرح ریاستی جبرکا نشانہ بنایاگیااس کے پیش نظرہزاروں کارکنان اپنی جانیں بچانے کیلئے ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی جانے پر مجبورہوئے جہاں انہوںنے پناہ حاصل کی ۔ ان ممالک میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سمیت دنیا کے تمام ممالک شامل ہیں۔ جہاں ان کارکنوں نے دنیا کے دیگر ممالک کا رخ کیا وہاں بعض کارکنوںکو جب کہیں اور جانے کا موقع نہ ملاتو انہوں نے محض اپنی جانیں بچانے کیلئے بھارت کا رخ بھی کیا۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ا س حقیقت سے انکارنہیں کیاجاسکتا کہ آج بھی پاکستان سے زیادہ مسلمان ، ہندوستان میں آباد ہیں کیونکہ 1947ءمیں ہندوستان کی صرف زمینی تقسیم نہیں ہوئی تھی بلکہ خاندانوںکا بٹوارہ بھی ہوا تھا، خاندانوںکی بھی تقسیم ہوئی تھی ۔ آج بھی پاکستان میں رہنے والے مہاجروں کے رشتہ داروںکی بڑی تعداد بھارت میں رہتی ہے چناچہ بعض کارکنوں نے محض اس وجہ سے بھارت کا انتخاب کیاکہ کم ازکم وہاں ان کو رہنے کی جگہ تومیسر ہوگی اور انہیں بے گھری وفاقہ کشی کی زندگی نہیں گزارنی پڑے گی۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اپنی جانیں بچانے کیلئے بھارت سمیت دیگر ممالک جانے والوں نے نہ تو ایم کیوایم کے مرکز سے اجازت لی اور نہ ہی اس عمل کو کسی طرح ایم کیوایم کی پالیسی کا حصہ قراردیاجاسکتا ہے ۔بھارت جانے والے افراد سے منسوب کردہ تربیت وغیرہ کے معاملات کا بھی ایم کیوایم کے مرکز یااس کی پالیسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ایم کیوایم ، بانیان پاکستان کی اولادوں کی قائم کردہ جماعت ہے اور وطن عزیز کے خلاف کوئی منصوبہ اس کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے اسٹیبلشمنٹ سے اپیل کی کہ وہ وطن عزیز کے مفاد میں طاقت اور جذبات کے بجائے حقائق کی روشنی میں تمام معاملات کا جائزہ لے ۔ آج جس طرح ریاست سے ناراض بلوچوں کیلئے معافی کا اعلان کیاجارہا ہے ، جوکہ ایک انتہائی مستحسن اقدام ہے ، اسی طرح اسٹیبلشمنٹ ماضی کی تلخ باتوں کو نظرانداز کرکے مہاجروں کے زخموں پر بھی مرہم رکھے اور انہیں قومی دھارے سے باہر نکالنے کا عمل نہ کرے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ عمل ملک وقوم کے مفادمیں ہوگا اور اس عمل کو ایم کیوایم کا مکمل تعاون حاصل ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…