جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

عجیب بات ہے کہ کورونا وائرس جمعہ کے روز 12 سے 3 بجے تک خطرناک رہتاہے اور اس کے بعد خطرناک نہیں رہتا ، حافظ حسین احمد نے کرفیو کو جمعہ کرفیو قرار دیدیا

datetime 3  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ جمعہ کے روز ’’کورونا کرفیو‘‘ نہیں بلکہ ’’جمعہ کرفیو‘‘ لگایا گیا تھا، سندھ میں جمعہ کے روز عوام کو ’’لاک ڈاؤن‘‘ اور مساجد کے امام و خطباء کو ’’لاک اپ‘‘ میں بند کیا گیا۔ جمعہ کے روز جیکب آباد کے صحافیوں سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ

لگتا ہے کہ صوبہ سندھ میں متوازی حکومت ہے اور مراد علی شاہ کے فرمان وفاق سے نرالے ہیں، صوبہ سندھ میں جمعہ کے روز عوام کو لاک ڈاؤن میں اور امام و خطیب لاک اپ میں بند تھے، انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ کورونا وائرس جمعہ کے روز 12 سے 3 بجے تک خطرناک رہتاہے اور اس کے بعد خطرناک نہیں رہتا کیوں کہ 3بجے کے بعد تمام اسٹورز، بازار اور عوامی بینک وغیرہ میں جو لوگوں کا رش دکھا گیا، انہوں نے کہا کہ یہ صرف مساجد کے حوالے سے 12 سے 3 بجے تک کا ”جمعہ کرفیو” تھا ”کورونا کرفیو” نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ سندھ کے مختلف اضلاع سے یہ اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ وہاں خطباء اور علماء پر تشدد کیا گیا انہیں لاکپ اپ میں ڈال کر ان پر مقدمات بنائے گئے اگر اسٹور پر لوگوں کے ہجوم جمع ہونے اسٹور کے مالک پر مقدمہ نہیں بنتا، بینک میں ہجوم جمع ہونے پر بینک منیجر پر مقدمہ نہیں بنتا، راشن تقسیم کرنے والے ٹرک پر جمع ہونے والے سینکڑوں مجبور لوگوں کا مقدمہ امداد دینے والوں پر نہیں بنتا تو مسجد میں آنے والے مسلمانوں کا مقدمہ خطباء اور علماء پر کیوں بنایا جاتا ہے ، انہوں نے کہا کہ علماء کرام اور جمعیت علمائے اسلام موجودہ نازک حالات میں اپنے تمام تر اختلافات کے باوجود تعاون کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے لیکن صوبہ سندھ میں پیپلزپارٹی یعنی اپوزیشن کی جماعت کی حکومت کے ہوتے ہوئے علماء اور مساجد کے خطباء کے ساتھ جو سلوک ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور اگر اسے ترک نہیں کیاگیا تو اس کا شدید ردعمل ہوگا اور پورے ملک میں خصوصاً صوبہ سندھ میں اس کا رد عمل آئے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…