بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

افغانستان کیسا اور کس طرح کا ہو؟ یہ اب ہم نہیں بلکہ کون طے کرے گا؟امریکہ نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 12  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) امریکہ کے قائم مقام سیکریٹری دفاع پیٹ شینہان نے کہا ہے کہ افغانستان کیسا اور کس طرح کا ہو؟ یہ افغانیوں نے طے کرنا ہے نہ کہ امریکہ یہ فیصلہ کرے۔ امریکی سیکریٹری دفاع غیراعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچنے پر بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے امریکی کمانڈرز کے علاوہ افغان صدر اشرف غنی سمیت دیگر اعلی افغان حکام سے بھی ملاقات کی۔

امریکہ کے قائم مقام سیکریٹری دفاع نے افغانستان کے دورے کے لیے ایک ایسے وقت کا انتخاب کیا ہے جب کہ 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمیکے لیے امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات اہم مراحل میں داخل ہورہے ہیں۔عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق حال ہی میں نامزد ہونے والے قائم مقام سیکریٹری دفاع پیٹ شینہان کا کہنا تھا کہ امن کی شرائط افغانوں کو طے کرنی ہیں لیکن طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ان سے مذاکرات کرنے سے منع کیا تھا لیکن واشنگٹن اس رکاوٹ کو ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے اپنے ساتھ سفر کرنے والے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ افغان عہدیداران کوبتانا چاہتے ہیں کہ ان کا مذاکراتی عمل میں شامل ہونا کس قدر اہم ہے؟امریکہ کے قائم مقام سیکریٹری دفاع نے واضح کیا کہ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے امریکی معاونت اہم ہے لیکن اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ افغانوں کو ہی کرنا ہے۔پیٹ شینہان نے واضح کیا کہ پینٹاگون صرف ایک سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو اور مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن کے ساتھ مربوط انداز میں کام کررہاہے۔خبررساں ادارے کے مطابق امریکی قائم مقام سیکریٹری دفاع نے کہا کہ وہ اس بات کے امکانات کا جائزہ لے سکتے ہیں کہ کس فریق کو کس سے کیا بات کرنی چاہیے۔ایک سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد کم کرنے سے متعلق انہیں کوئی ہدایت نہیں ملی ہے۔

آئندہ کے عزائم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ہم افغانستان میں اسی حد تک فوج کی موجودگی چاہتے ہیں جس سے ملکی دفاع یقینی بنایا جا سکے اور خطے میں استحکام پیدا ہو۔امریکی سیکریٹری دفاع نے کابل سے باہر واقع فوجی اڈے پر مختصر قیام بھی کیا جہاں امریکہ کی اسپیشل فورسز افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو تربیت دیتی ہیں۔پیٹ شینہان نے کہا کہ میرے لیے اس دورے کا مقصد مکمل صلاحیت کو ایک تناظر میں رکھنا ہے۔ یہ وہی تناظر ہے جس کا ذکر جنرل ملر نے مجھ سے کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ میں نے دیکھا وہ میرے لیے حوصلہ افزا ہے۔امریکہ کے سیکریٹری دفاع جم میٹس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شام اورافغانستان کے حوالے سے اعلان کردہ پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے استعفی دے دیا تھا۔ پیٹ شینہان نے یہ منصب یکم جنوری 2019 کو سنبھالا ہے۔ افغانستان کا ان کا یہ پہلا دورہ تھا جو نہایت مختصر تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…