ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹی20 ورلڈ کپ بھارت سے عرب امارات منتقلی کا معاملہ ٹورنامنٹ ڈائریکٹر نے بڑا اعلان کردیا

datetime 2  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ابتر ہوتی صورتحال کے پیش نظر رواں سال شیڈول ٹی20 ورلڈ کپ کو بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا منصوبہ بنالیا ۔ تفصیلات کے مطابق ٹی20 ورلڈ کپ رواں سال اکتوبرـنومبر میں بھارت میں شیڈول ہے جس کا فائنل 14 نومبر کو کھیلا جائے

گا اور ٹورنامنٹ میں 16 ٹیمیں شرکت کریں گی۔ٹورنامنٹ ڈائریکٹر دھیرج ملہوترا نے بتایا کہ ہم ہر طرح کی صورتحال کیلئے خود کو تیار کررہے ہیں اور اگر صورتحال بدترین شکل اختیار کر جاتی ہے تو ٹورنامنٹ کو متحدہ عرب امارات منتقل کر کے وہاں میزبانی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ٹورنامنٹ کے بھارت میں انعقاد کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں اور اس وقت مستقل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) سے رابطے میں ہیں۔بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات کے ساتھ ساتھ بھارت میں خطرناک ہوتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کرکٹ برادری نے ٹی20 ورلڈ کپ کے بھارت میں انعقاد کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔کرکٹ برادری نے ان سوالات کرنے شروع کردئیے ہیں کہ ورلڈ کپ کے انعقاد میں اب محض 6ماہ باقی ہیں تو کیا ایسے میں بھارت ایونٹ کی میزبانی کے لیے موزوں ملک ہے۔دھیرج ملہوترا نے کہا کہ اگر آئی سی سی کو ایونٹ کیلئے بھارت غیرمحفوظ ملک لگا تو بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان

انڈیا(بی سی سی آئی) نے ایونٹ کو ہنگامی بنیادوں پر متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔بھارتی بورڈ نے 9 مقامات پر ورلڈ کپ کے انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے جس میں ممبئی، احمد آباد، لکھنؤ، چنائی، بنگلورو، دہلی، دھرمشالا ، کولکتہ اور حیدرآباد شامل ہیں

جبکہ فائنل کی میزبانی احمدآباد میں بنایا گیا دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم کرے گا جس میں ایک لاکھ 10 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔آئی سی سی کی ٹیم کو انتظامات، حفاظتی اقدامات اور سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے بھارت کا دورہ کرنا تھا لیکن متحدہ عرب امارات کی

جانب سے بھارت پر عائد سفری پابندیوں کی وجہ سے جائزہ ٹیم کسی موزوں وقت پر دورہ کرے گی۔دھیرج نے کہا کہ ابھی ہم اصل منصوبے پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں کیونکہ ابھی تک ہمیں نہیں پتہ کہ کیا صورتحال جنم لیتی ہے البتہ متبادل منصوبہ بنایا جا چکا ہے۔واضح رہے کہ

اس وقت بھارت میں انڈین پریمئر لیگ کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں 8 ٹیموں میں دنیا بھر کی بہترین ٹیموں کے کھلاڑی شریک ہیں تاہم جب اس ایونٹ کا آغاز ہوا، اس وقت پڑوسی ملک میں صورتحال نسبتاً بہتر تھی البتہ گزشتہ دو ہفتوں میں صورتحال تباہ کن شکل اختیار کر چکی ہے۔کئی ممالک نے بھارت میں پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے اور کئی ممالک سے بھارت امداد پہنچنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…