آکلینڈ (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ شروع میں میرے گھر کے حالات اچھے نہیں تھے، والدہ نے کچھ پیسے جوڑے ہوئے تھے، کھیلنے کیلئے کٹ لینا تھی،نئی کٹ کے ساتھ کھیلنے پر خوشی بیان نہیں کر سکتا ، میں نے ہر قسم کی فکر سے آزاد ہو کر صرف کرکٹ کھیلی اور اسی پر توجہ دی ۔ ایک انٹرویو میں انہوںنے کہاکہ میں آج جس مقام پر بھی ہوں
اپنی فیملی کی وجہ سے ہوں، شروع میں میرے گھر کے حالات اچھے نہیں تھے، میری والدہ نے کچھ پیسے جوڑے ہوئے تھے، میں نے کھیلنے کے لیے کٹ لینا تھی، میری والدہ نے جو پیسے جوڑے ہوئے تھے، انہوں نے مجھے دے دیے تاکہ میں کٹ لے سکوں۔انہوں نے بتایا کہ مجھے یاد پڑتا ہے کہ یہ پیسے 3 سے 4 ہزار روپے تھے، اس رقم سے شاید 2 ہزار سے 2500 کا کا تو صرف بیٹ آ گیا تھا، جب میں نے پہلی مرتبہ نئی کٹ دیکھی اور اس کٹ کے ساتھ کھیلا تو اس کی خوشی بیان نہیں کر سکتا، شروع کے دو تین سال میں اسی کٹ کے ساتھ کھیلتا رہا۔ انہوںنے کہاکہ میں نے اس کٹ کو بہت سنبھال کر رکھا تھا لیکن اب مجھے یہ کٹ مل نہیں رہی، میں نے بہت تلاش بھی کی، کرئیر کے شروعات میں میری یہ ایسی یادیں ہیں جنہیں میں کبھی نہیں بھلا سکتا۔بابر اعظم کا کہنا ہے کہ میں فیملی سپورٹ اور بیک کا تو کبھی شکریہ ادا نہیں کر سکتا، میرے والد اور میرے بھائیوں نے مجھے بہت بیک کیا، خاص طور پر میں یہاں اپنے والد کا ذکر کروں گا، وہ مجھے ہر میچ پر لے جاتے تھے اور جب تک میچ ختم نہیں ہو جاتا تھا وہ وہاں موجود ہوتے تھے، میں جب پاکستان کی انڈر 19 اور پاکستان ٹیم میں بھی آ گیا تو میں جہاں بھی ٹیم کے ساتھ جاتا وہ وہاں موجود ہوتے تھے، وہ مجھے ہر طرح سے گائیڈ کرتے تھے، انہوں نے ہمیشہ میری راہنمائی کی۔کپتان قومی ٹیم نے کہا کہ اب موجودہ حالات میں میرے والد گھر ہی موجود ہوتے ہیں لیکن انہوں نے میری بہت رہنمائی کی ہے، مجھے گھر سے کسی قسم کی کوئی ٹینشن نہیں تھی، میں نے ہر قسم کی فکر سے آزاد ہو کر صرف کرکٹ کھیلی اور اسی پر توجہ دی کیونکہ مجھے والد اور بھائیوں کی مکمل سپورٹ حاصل تھی۔