پورٹ آف اسپین(این این آئی)مایہ ناز ویسٹ انڈین آل راؤنڈر ڈیوین براوو نے پاکستان کے خلاف مشکل سیریز سے قبل ہیڈ کوچ فل سمنز کو برطرف کرنے پر ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ نے فل سمنز سے اختلافات کے سبب ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں فتح کے چھ ماہ بعد کوچ کو برطرف کردیا تھا۔ڈیوین براوو پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کا حصہ تھے جس میں ویسٹ انڈین ٹیم کو 3۔0 سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔33 سالہ آل راؤنڈر نے ٹیم کی حالت زار کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ٹیم کا مورال گر گیا تھا اور وہ اکثر گم سم نظر آتی تھی اور پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ڈریسنگ روم میں مثبت ماحول کی شدید کمی نظر آئی۔انہوں نے کہا کہ میں مکمل لگن کے ساتھ کرکٹ کھیلتا ہوں اور میدان میں اتر کر 100 فیصد اکرکردگی دکھاتا ہوں تاہم سچی بات یہ ہے کہ کھلاڑیوں کیلئے مجموعی طور پر ایک ایسی سیریز میں کارکردگی دکھانا بہت مشکل ہوتا ہے جس کیلئے روانگی سے قبل انہیں اطلاع ملے کہ ان کے کوچ کو برطرف کردیا گیا ہے، دنیا کی کون سی آرگنائزیشن اس طرح کرتی ہے؟۔انہوں نے بتایا کہ سابق کوچ فل سمنز نے کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ کو بہت زیادہ اعتماد بخشا تھا جس کی اب ویسٹ انڈین اسکواڈ میں شدید کمی ہے۔ سمنز حالیہ برسوں میں ویسٹ انڈین ٹیمک کے سب سے کامیاب کوچ تھے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے ویسٹ انڈیز کو ایک اور وائٹ واش کرتے ہوئے ایک روزہ درجہ بندی میں سرفہرست چار ٹیموں میں شامل ہونے کو اپنا ہدف قرار دیدیا۔ ایک انٹرویو میں مکی آرتھر نے کہاکہ ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہم سیریز جیت چکے ہیں کیونکہ ہمیں ایک روزہ کرکٹ میں ایک یونٹ کی حیثیت سے کئی اہداف حاصل کرنے ہیں اور سرفہرست چاروں ٹیموں سے ایک ہوں۔مکی آرتھر کا کہناتھا کہ ہمیں کھلاڑیوں کو ایک گروپ کی حیثیت سے اعتماد دینا ہوگا اور انھیں بہتری لانے کے لیے یاد دہانی کراتے رہیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے تعین کردہ اہداف کے حصول کو یقینی بنانا ہوگا اور اسی صورت میں ہی مطمئن ہوں گے جو کہ ہم سرفہرست پوزیشن پر جاسکتے ہیں، آٹھویں نہیں بلکہ سرفہرست چارٹیموں میں شامل ہوں جبکہ اس کو برقرار رکھنے کیلئے اور اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ہمیں بہت کام کرنا ہے۔انھوں نے کہا کہ اپنے اہداف کی جانب پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے بہت خوشی ہورہی ہے۔مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو اس سیریز میں سخت دباؤ میں رکھا ہے۔مکی آرتھر کا کہنا تھا مجھے اس وقت سب سے زیادہ خوشی ہو جب ایک روزہ درجہ بندی میں سرفہرست چار ٹیموں میں شامل ہونے کو اپنا ہدف قرار دیدیا۔ ایک انٹرویو میں مکی آرتھر نے کہاکہ ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہم سیریز جیت چکے ہیں کیونکہ ہمیں ایک روزہ کرکٹ میں ایک یونٹ کی حیثیت سے کئی اہداف حاصل کرنے ہیں اور سرفہرست چاروں ٹیموں سے ایک ہوںانہوں نے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ لوگ لکھیں کہ ہم نے اچھا کھیلا ہے نہ کہ ویسٹ انڈیز نے برا کھیلا ہے کیونکہ وہ ایک اچھی ٹیم ہے اور ہم نے ان کو دباؤ میں رکھا۔ہمیں کھلاڑیوں کو ایک گروپ کی حیثیت سے اعتماد دینا ہوگااظہرعلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اظہرعلی نیٹ میں نہایت اچھی بیٹنگ کررہے ہیں ان کو صرف ایک آغاز اور وکٹ پر ٹھہرنے کی ضرورت ہے جس کے بعد رنز بنیں گے۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم میں نیا تنازعہ شروع
5
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں