لاہور (نیوز ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوطرفہ سیریز کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ دونوں ملکوں کے درمیان تناو¿ کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔ہندوستان نے گزشتہ سال پاکستان کے ساتھ ایک معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے تھے جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان 2023 تک چھ مکمل سیریز کھیلی جانی ہیں جس میں سے چار کی میزبانی پاکستان کرے گا۔اس معاہدے کے تحت دونوں روایتی حریفوں کے درمیان پہلی سیریز رواں سال دسمبر میں ہونی تھی کی جس کی میزبانی ممکنہ طور پر پاکستان کرتا لیکن دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر جاری کشیدگی اور سفارتی تعلقات ایک بار پھر خراب ہونے کے سبب اس سیریز کے امکانات تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں۔لیکن پاکستانی ٹیم کے کوچ وقار یونس اس صورتحال میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان سیریز کے لیے پرامید ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے اب بھی سیریز کی امید ہے اور ہندوستان کے نام پیغام میں کہا کہ مستقل بنیادوں پر دوطرفہ سیریز کھیلنے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں موجود تناو¿ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔سابق فاسٹ باو¿لر نے دونوں ملکوں کے درمیان 2007 سے اب تک ایک بھی ٹیسٹ میچ نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ سیریز خطرے میں دکھائی دیتی ہے لیکن مجھے اب بھی امید ہے کہ دسمبر میں سیریز ہو گی۔
’اگر سیریز نہیں ہو پاتی تو یہ پوری کرکٹ کی بہت بڑی بدقسمتی ہو گی ہر کوئی پاکستان ہندوستان کے میچ دیکھنا چاہتا ہے لیکن میرے خیال میں یہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ کرکٹ میچز شروع کرنے کا نادر موقع ہے‘۔اس موقع پر انہوں نے آئندہ سال ہونے والی پاکستان سپر لیگ کیلئے اپنی دستیابی ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ پر زور دیا کہ وہ لیگ میں زیادہ سے زیادہ انڈر19 اور انڈر23 کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کرے۔ماضی کے مایہ ناز فاسٹ باو¿لر نے کہا کہ بورڈ کو بیرون ملک سے بڑے کھلاڑیوں کو ضرور بلانا چاہیے لیکن اس کے ساتھ ساتھ پی ایس ایل ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کو بھی عالمی منظر نامے پر متعارف کرانے کا شاندار موقع ہے۔’اس طرح کی لیگ دوسرے ملکوں میں بھی ہوئی ہیں اور انہیں اس طرح کے مقابلوں سے فائدہ ہوا ہے‘۔وقار نے انڈین پریمیئر لیگ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایل کے ذریعے سے ہندوستان بے انتہا نوجوان باصلاحیت کھلاڑی ملے، اس سے ناصرف کھلاڑیوں کا مالی فائدہ ہوا بلکہ نئے کھلاڑیوں کو درکار اعلیٰ سطح کا تجربہ بھی حاصل ہوا۔قومی ٹیم کے کوچ حال ہی میں سڈنی میں اہل خانہ کے ہمراہ چھٹیاں گزارنے کے بعد لاہور پہنچے ہیں۔اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث محمد عامر، سلمان بٹ کی قومی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے سوال پر وقار نے کہا کہ ان تینوں کی پابندی کا ابھی خاتمہ ہوا ہے اور امجھے اس سلسلے میں بورڈ حکام سے بات چیت کا موقع نہیں ملا لہذٰا شاید ایک یا دو ہفتے بعد میں اس سلسلے میں بہتر جواب دے سکوں۔سعید اجمل کی قومی ٹیم میں دوبارہ شمولیت کے بارے میں وقار کا کہنا تھا کہ اجمل اس وقت اپنے کیریئر کے سب سے مشکل وقت سے گزر رہے ہیں لیکن قومی ٹیم میں دوبارہ شمولیت کیلئے انہیں اپنی فارم ثابت کرنی ہو گی۔
وقار پاک-انڈیا کرکٹ سیریز کیلئے پرامید
7
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں