پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اے بی ڈی ویلیئرز نے میچ نہ کھیلنے کی دھمکی نہیں دی تھی: جنوبی افریقہ

datetime 2  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سڈنی (نیوز ڈیسک)جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران سیمی فائنل میچ میں جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے میچ نہ کھیلنے کی دھمکی نہیں دی تھی اور اس حوالے سے سامنے آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ کرکٹ جنوبی افریقہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں چار کلرڈ کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی تھی کیونکہ یہ شرط 2007 میں ختم کی جا چکی ہے۔واضح رہے کہ آسٹریلوی میڈیا میں ایسی رپورٹ سامنے آئی تھی کہ سیمی فائنل میں سفید فام فاسٹ بولر کائل ایبٹ کی جگہ سیاہ فام فاسٹ بولر ورنن فلانڈر کو ٹیم میں شامل کئے جانے پر کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے میچ نہ کھیلنے کی دھمکی دی تھی۔ 2007 سے قبل کرکٹ جنوبی افریقہ میں یہ قانون تھا کہ ہر انٹرنیشنل میچ کیلئے ٹیم میں کم از کم چار کلرڈ کھلاڑی ضرور شامل ہوں گے۔ یہ اقدام جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کے خاتمے کیلئے کیا گیا تھا تاہم 2007 میں چار کلرڈ کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی شرط ختم کر دی گئی۔آسٹریلوی میڈیا کے مطابق سیمی فائنل میں کرکٹ جنوبی افریقہ کو حکومت کی طرف سے ہدایت کی گئی تھی کہ چار کلرڈ کھلاڑیوں کا کوٹہ پورا کرنے کیلئے ورنن فلانڈر کو شامل کر لیا جائے جس پر اے بی ڈی ویلیئرز نے اعتراض کیا تھا۔اس حوالے سے کرکٹ جنوبی افریقہ کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ کا کہنا ہے کہ یہ شرط کب کی ختم ہو چکی ہے۔ ورنن فلانڈر کو اس لئے ٹیم میں شامل کیا گیا کہ ورلڈ کپ کے ابتدائی میچ میں وہی ٹیم کا حصہ تھے اور اگر وہ ان فٹ نہ ہوتے تو سارے میچ کھیلتے۔ ان کے ان فٹ ہونے پر کائل ایبٹ کو ٹیم میں شامل کیا گیا اور جب فلانڈر فٹ ہو گئے تو انہیں پھر ٹیم میں شامل کر لیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…