اتوار‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2024 

ایک شہید

datetime 8  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت زین الدین بوشیؒ فرماتے ہیں کہ منصورہ کی لڑائی میں عیسائیوں نے کچھ مسلمان پکڑ لیے اور انہیں قیدی بنا لیا۔ ان قیدیوں میں حضرت عبدالرحمان فقیہ بھی تھے۔ وہ قرآن کی تلاوت کر رہے تھے اور آپ نے یہ آیت بھی پڑھی۔ ترجمہ: ’’یعنی جو اللہ کی راہ میں قتل کر دیے جائیں انہیں مردہ مت سمجھو بلکہ وہ اپنے اللہ کے نزدیک زندہ ہیں اور رزق دیے جاتے ہیں۔‘‘ اس کے بعد عیسائیوں نے جب حضرت عبدالرحمان فقیہ کو بھی قتل کر دیا تو ایک عیسائی سردار ان کی نعش کے پاس آ کر کہنے لگا۔ ’’اے مسلمانوں کے بزرگ! تم کہا کرتے تھے۔ اللہ کی راہ میں

قتل ہونے والے زندہ ہیں۔ بتاؤ وہ زندگی کہاں گئی؟ حضرت فقیہ نے اپنا سر اٹھایا اور فرمایا۔ ’’زندہ ہوں رب کعبہ کی قسم!‘‘ عیسائی یہ سن کر حیران رہ گیا اور گھوڑے سے اتر کر آپ کا منہ چومنے لگا اور اپنے سپاہیوں سے اٹھوا کر آپ کو اپنے شہر میں لے گیا۔ (شرح الصدور صفحہ 86) اس سے یہ سبق حاصل ہوتا ہے کہ شہداء کرام زندہ ہوتے ہیں، انہیں مردہ سمجھنا بھی ممنوع ہے اور مسلمانوں کا ان کے زندہ ہونے پر ایمان ہے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ انتقال فرمانے کے بعد بھی یہ اللہ والے سنتے ہیں اور بعض اوقات جواب بھی دے دیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



فری کوچنگ سنٹر


وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…