منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے دنیا کو ختم کرنے کی طاقت رکھنے والا بیکٹیریا بنا لیا

datetime 14  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)سائنسدان ایک انسانی ساختہ بیکٹیریا کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں جو زمین پر موجود تمام زندگیوں کے لیے ایک بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔غیرملکی کبررساں ادارے کے مطابق زندگی کے بنیاد سمجھے جانے والے تمام مالیکیولز جیسے ڈی این اے، پروٹینز اور کاربوہائیڈریٹس میں ایک منفرد ساختی خصوصیت شامل ہوتی ہے جنہوں نے ابھی تک سائنسدانوں کی پریشانی میں اضافہ کیا ہوا ہے۔ماہرین اس لیے پریشان ہیں کہ مرر بیکٹیریا کی ایک منفرد ساخت ہے جو دیگر تمام جاندار سے مختلف ہے۔ اگر انہیں احتیاط سے نہیں سنبھالا گیا تو یہ ماحولیاتی نظام، انسانی صحت اور ماحول کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

ڈی این اے اور آر این اے دائیں ہاتھ کے مالیکیولز سے بنتے ہیں جبکہ پروٹین بائیں ہاتھ کے امینو ایسڈز سے بنتے ہیں۔ زندگی کے مالیکیولز کی یہ چیرلٹی یا دستکاری ان کی کیمیائی ردعملیت اور زندگی کے دوسرے مادوں کے ساتھ تعاملات متعین کرتی ہے۔لیکن مرر بیکٹیریا مختلف ہے۔ بنیادی طور پر تمام معلوم زندگی سے مختلف ہوں گے۔ یہ مصنوعی بیکٹیریا، اپنی منفرد خصوصیات کے ساتھ، وائرس اور جراثیم جیسے قدرتی شکاریوں سے بچ سکتے ہیں جو بیکٹیریا کی آبادی کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق امریکا کی پٹسبرگ یونیورسٹی کے مائیکروبائیولوجسٹ وان کوپر نے بتایا کہ سنتھیسائزڈ آئینہ دار مائیکروب نہ صرف جانوروں اور ممکنہ پودوں کو نظر نہیں آتا بلکہ دیگر جراثیموں کو بھی نظر نہیں آتا، جن میں وائرس بھی شامل ہیں جو اس پر حملہ کر سکتے ہیں اور اسے مار سکتے ہیں۔

سائنس دانوں نے خبردار کیا کہ یہ اس فرضی حیات کی شکلوں کو ماحولیاتی نظاموں کے درمیان آسانی سے پھیلنے کے قابل بنا سکتا ہے، جس سے انسانوں، جانوروں اور پودوں کو مسلسل انفیکشن کا خطرہ ہو گا۔اگرچہ یہ خطرہ ابھی تک محض ایک خیال ہے، لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ احتیاط کے مستحق ہونے کے لیے کافی سنجیدہ ہے۔ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ سائنسی ترقی اور عوامی تحفظ ساتھ ساتھ چلیں۔مرر بیکٹیریا میں پروٹین کا ایک خاص ڈھانچہ ہوتا ہے جو فطرت میں نہیں ہو سکتا۔ اسے بنانے کے لیے سائنسدانوں کو اسے لیبارٹری میں تخلیق کرنا ہوگا۔ لیکن اس کے لیے بھی سائنس میں کچھ بڑی ترقی کی ضرورت ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…