اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گرمیوں میں گاڑی میں ائیر کنڈیشنر جہاں ایک نعمت ہے وہیں یہ بڑی مصیبت بھی بن سکتا ہے۔ سائنسدانوں کی نئی تحقیق کے مطابق ڑیوں کے ایئرکنڈیشننگ یونٹس بیکٹیریا کی رہائش اور افزائش نسل کے لیے بہترین جگہ ہوتے ہیں اور اگر ان کی بروقت صفائی نہ کی جائے تو گاڑی میں بیٹھنے والے افرادکو خطرناک بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔“
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے گاڑی کے ائیر کنڈیشنر سے متعلق اپنی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ گاڑی کے ائیرکنڈیشنر فلٹر پر کئی اقسام کے بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں، یہ بات سائنسدانوں نےبرطانیہ کے مختلف شہروں سے دو درجن سے زائد گاڑیوں کے ایئرکنڈیشننگ فلٹرز حاصل کرنے اور لندن میٹروپولیٹن یونیورسٹی کی لیبارٹری میں ان کا تجزیہ کرانے کے بعد اپنی تحقیق میں کہی ہے۔ سائنسدانوں کی مرتب کردہ تحقیق کے مطابق ان ائیرکنڈیشنر فلٹرز پر Bacillus licheniformisنامی بیکٹیریا موجود تھا۔ یہ وہ بیکٹیریا ہے جو پرندوں اور مٹی میں پایا جاتا ہے اور جو لوگ خون کے سفید خلیوں کی بیماری لیوکیمیا (Leukaemia)میں مبتلا ہوں ان میں سیپٹیکیمیا (Septicaemia)نامی بیماری کا سبب بنتا ہے۔ تاہم صحت مند افراد کو یہ نقصان نہیں دیتا۔اس کے علاوہ ان فلٹرز میں ایسے بیکٹیریا بھی موجود تھے جو فوڈ پوائزننگ سمیت دیگر کئی انفیکشنز اور بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر پاؤل میٹویل کا کہنا تھا کہ ” گاڑیوں کے ایئرکنڈیشننگ یونٹس میں اس قدر بیکٹیریا پائے جانے کی وجہ یہ ہے کہ لوگ ان کی صفائی اور ان کے فلٹرز تبدیل کرانے پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ اگر لوگوں کو بتا دیا جائے کہ یہ ایئرکنڈیشنرٹھنڈی ہوا کے ساتھ ان پر کیا کچھ پھینک رہے ہیں تو لوگ ایئرکنڈیشنر چلانا ہی چھوڑ دیں گے۔“