اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)روہنگیا مسلمانوں پر برما میں ظلم و ستم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں اور عالم اسلام سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ اور کرتا نظر نہیں آتا، عالم اسلام کے رہنمائوں کی زبانی جمع خرچ روہنگیا مسلمانوں کے کسی کام کی نہیں اور یہی بات ایک بنگلہ دیشی کسان نے اپنے طرز عمل سے ثابت کر کے تمام عالم اسلام اور عالمی برادری کے منہ پر طمانچہ مارتے ہوئے
قرون اولیٰ کے مسلمانوں کی یاد تازہ کردی۔ بنگلہ دیشی غریب کسان کا روہنگیا مسلمانوں کیلئے اشیائے خوردونوش اور ضروری سامان کے ہمراہ سرحد پر پہنچنے کے واقعہ نے حضرت ابوبکر صدیقؓ کی یاد تازہ کر دی جنہوں نے حضورﷺ کی اپیل پر گھر کا سارا سامان راہ خدا میں پیش کر دیا جس پر حضورسرورکائنات ﷺ نے اپنے غار یار سے استفسار کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ اے ابوبکرؓ !گھر میں کیا چھوڑ آئے ہو تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا’’اللہ اور اس کے رسولؐ‘‘۔حضرت ابوبکرؓ کے اس طرز عمل کا غریب بنگلہ دیشی کسان نے نہ صرف عملی مظاہرہ کرتے ہوئے اعلیٰ مثال قائم کی بلکہ عالم اسلام کے سرکردہ رہنمائوں اور عیش و عشرت کی زندگی گزارنے والوں کو وہ سبق دیا ہے جسے ایک بار پھر یاد کر کے وہ اپنی دنیا اور آخرت کا سامان کر سکتے ہیں۔ بنگلہ دیشی کسان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ رکھائن سے برمی فوج اور بدھ بھکشوئوں کے ظلم و ستم کے شکار روہنگیا مسلمانوں کی امداد کیلئے اشیائے خوردونوش اٹھائے سرحد پر موجود ہے۔وہنگیا مسلمانوں پر ظلم وستم کا بازار گرم ہوا تو وہ لوگ خلیج بنگال کے پانیوں میں گم نام منزلوں کی جانب چل پڑے ، لٹے پٹے قافلے بنگلہ دیش کی سرحد پر پہنچے تو انہیں واپس بھیج دیا گیا جس کے بعد سینکڑوں روہنگیا خلیج بنگال
میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے مگر ایسے حالات میںیہ بنگلہ دیشی کسان ان کی مدد کو پہنچ گیا۔غیر ملکی صحافیوں نے ”مقامی ہیرو“ کے نام سے ایک بنگلہ دیشی کسان کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ یہ شخص گھر کا سارا سامان لے کر دریائے ناف پر لٹے پٹے روہنگیا مسلمانوں کے قافلے کی مدد کو پہنچ گیا ہے۔ اس کسان نے اپنے کندھوں پر
سامان سے بھرے ہوئے تھیلے اٹھا رکھے ہیں جبکہ اس کے دونوں ہاتھوں میں بھی سامان دیکھا جا سکتا ہے، یہی نہیں بلکہ اس کسان نے اپنی بنیان کے اندر بھی پانی کی بوتلیں اور کھانے کی اشیاءاٹھا رکھی ہیں۔ اس بنگلہ دیشی کسان نے ایثار کی لازوال داستان رقم کرکے عالمی دنیا اور خود اپنی حکومت کو شرمندہ کردیا ہے۔