منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

’’گھر میں کیا چھوڑ کرآئےہو؟۔۔ اللہ اور اس کا رسولؐ‘‘

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)روہنگیا مسلمانوں پر برما میں ظلم و ستم کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں اور عالم اسلام سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ اور کرتا نظر نہیں آتا، عالم اسلام کے رہنمائوں کی زبانی جمع خرچ روہنگیا مسلمانوں کے کسی کام کی نہیں اور یہی بات ایک بنگلہ دیشی کسان نے اپنے طرز عمل سے ثابت کر کے تمام عالم اسلام اور عالمی برادری کے منہ پر طمانچہ مارتے ہوئے

قرون اولیٰ کے مسلمانوں کی یاد تازہ کردی۔ بنگلہ دیشی غریب کسان کا روہنگیا مسلمانوں کیلئے اشیائے خوردونوش اور ضروری سامان کے ہمراہ سرحد پر پہنچنے کے واقعہ نے حضرت ابوبکر صدیقؓ کی یاد تازہ کر دی جنہوں نے حضورﷺ کی اپیل پر گھر کا سارا سامان راہ خدا میں پیش کر دیا جس پر حضورسرورکائنات ﷺ نے اپنے غار یار سے استفسار کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ اے ابوبکرؓ !گھر میں کیا چھوڑ آئے ہو تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا’’اللہ اور اس کے رسولؐ‘‘۔حضرت ابوبکرؓ کے اس طرز عمل کا غریب بنگلہ دیشی کسان نے نہ صرف عملی مظاہرہ کرتے ہوئے اعلیٰ مثال قائم کی بلکہ عالم اسلام کے سرکردہ رہنمائوں اور عیش و عشرت کی زندگی گزارنے والوں کو وہ سبق دیا ہے جسے ایک بار پھر یاد کر کے وہ اپنی دنیا اور آخرت کا سامان کر سکتے ہیں۔ بنگلہ دیشی کسان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ رکھائن سے برمی فوج اور بدھ بھکشوئوں کے ظلم و ستم کے شکار روہنگیا مسلمانوں کی امداد کیلئے اشیائے خوردونوش اٹھائے سرحد پر موجود ہے۔وہنگیا مسلمانوں پر ظلم وستم کا بازار گرم ہوا تو وہ لوگ خلیج بنگال کے پانیوں میں گم نام منزلوں کی جانب چل پڑے ، لٹے پٹے قافلے بنگلہ دیش کی سرحد پر پہنچے تو انہیں واپس بھیج دیا گیا جس کے بعد سینکڑوں روہنگیا خلیج بنگال

میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے مگر ایسے حالات میںیہ بنگلہ دیشی کسان ان کی مدد کو پہنچ گیا۔غیر ملکی صحافیوں نے ”مقامی ہیرو“ کے نام سے ایک بنگلہ دیشی کسان کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ یہ شخص گھر کا سارا سامان لے کر دریائے ناف پر لٹے پٹے روہنگیا مسلمانوں کے قافلے کی مدد کو پہنچ گیا ہے۔ اس کسان نے اپنے کندھوں پر

سامان سے بھرے ہوئے تھیلے اٹھا رکھے ہیں جبکہ اس کے دونوں ہاتھوں میں بھی سامان دیکھا جا سکتا ہے، یہی نہیں بلکہ اس کسان نے اپنی بنیان کے اندر بھی پانی کی بوتلیں اور کھانے کی اشیاءاٹھا رکھی ہیں۔ اس بنگلہ دیشی کسان نے ایثار کی لازوال داستان رقم کرکے عالمی دنیا اور خود اپنی حکومت کو شرمندہ کردیا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…