اتوار‬‮ ، 10 اگست‬‮ 2025 

بھارت میں موجود ایسی مسجد جس کی حفاظت سکھ کرتے ہیں!

datetime 19  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت پنجاب کے علاقے ہرگوبندپور میں موجود ایک ایسی مسجد ہے جس کی حفاظت نہنگ سکھ کرتے ہیں، نیلا لباس زیب تن کئےیہ سکھ طویل عرصے سے مسجد کی رکھوالی کیلئے ہر دم چوکس اور تیار تلواریںاور کرپانیں تھامے رہتے ہیں،940 1کی دہائی کے آخری برسوں میں جب ہندو، مسلمان، سکھ مذہب کے نام پر ایک دوسرے کے دشمن بن بیٹھے تھے،

جب مندر، گردوارے اور مسجدیں ڈھائی جا رہی تھیں، نہنگ سکھوں کے سردار کی جانب سے اعلان کیا گیا تھاکہ اگر کوئی اس مسیت(مسجد )کو نقصان پہنچائے گا تو ہم اسے قتل کر دینگے، وہ دن اور آج کا دن یہ مسجد ان کی نگرانی میں ہے۔مسجد کے احاطے میں نیلے کپڑے میں بندھا 50 فٹ لمبا ڈنڈا ایستادہ ہے جس پر دودھاری تلوار لٹک رہی ہے، اس بات کا اعلان ہے کہ مسجد کی حفاظت اب نہنگوں کے ہاتھ میں ہے۔اس مسجد کی تعمیر کی کہانی کچھ یوں ہے کہ سکھوں کے چھٹے گرو ہرگوبند سنگھ نے جب 17 ویں صدی میں ہرگوبندپور بسایا تو شہر کے مسلمانوں کے لیے یہ مسجد تعمیر کروائی تھی۔وہ محض 11 سال کی عمر میں اس وقت سکھوں کے چھٹے گرو بنائے گئے تھے جب ان کے والد اور سکھوں کے پانچویں گرو ارجن دیو کو مغل بادشاہ جہانگیر کے حکم پر قتل کر دیا گیا تھا۔مسجد کی محرابوں پر لکھی آیات مدھم ہوچکی ہیں، ٹائل پر قلم كاری سے بنے بیل بوٹوں کے رنگ جگہ جگہ سے اڑ گئے ہیں، مگر آس پاس پلستر اور بنا پلستر والے مکانات اور درختوں کے درمیان سے نظر آتے گنبد اس کے مسجد ہونے کی گواہی دیتے ہیں۔گذشتہ 35 برس سے مسجد کی دیکھ بھال کرنے والے بابا بلونت سنگھ کہتے ہیں کہ ‘یہاں کا چودھری گرو صاحب کو بہت برا بھلا کہتا تھا۔ ایسا کتابوں میں لکھا ہے۔ جنگ ہوئی جس میں وہ ہار گیا

اور مارا گیا۔ گرو نے کہا یہاں مندر نہیں بنے گا، گردوارہ نہیں بنے گا اور اس جگہ پر مسجد کی تعمیر کروائی۔بابا بلونت سنگھ کے ساتھ موجود رجوت سنگھ کہتے ہیں، ‘گرو ہرگوبند ظلم کے خلاف لڑے. مذہب کے لیے نہیں۔ اس لیے انھوں نے لوگوں کے لیے یہ مسیت بنوائی۔بلونت سنگھ مسجد کے احاطے میں تعمیر شدہ نئے حصے کے ایک کمرے میں رہتے ہیں۔ ان کا کل اثاثہ ایک

پرانا ریفریجریٹر، غلّے کی ایک بوری اور کچھ برتن ہیں۔ ان کا زیادہ تر وقت گرنتھ صاحب پڑھنے، ‘مسیت کی خدمت’ اور مسجد دیکھنے کے لیے آنے والوں کی نگرانی میں صرف ہوتا ہے۔گرو کی مسیت (مسجد) دیکھنے کے لیے آنے والوں کا سلسلہ گذشتہ کچھ سالوں سے ہی شروع ہوا ہے۔یہ مسجد اس وقت منظر عام پر آئی جب یونیسکو نے اس خستہ حال مسجد کی بحالی کا کام شروع کروایا تب جا کر شہر والوں کو علم ہوا کہ وہاں کسی سکھ گرو کی بنائی ہوئی مسجد بھی موجود ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سوئس سسٹم


سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…