جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

سبق

datetime 3  جون‬‮  2017 |

ایک صاحب نے اپنا واقعہ لکھا کہ وہ ایک دوست کے ساتھ ایک نیم صحرائی علاقے میں گئے‘ اتنے میں آندھی کے آثار ظاہر ہوئے‘ دوست نے بتایا کہ اس علاقے میں بڑی ہولناک قسم کی آندھی آتی ہے‘ وہ اتنی تیز ہوتی ہے کہ بڑی بڑی چیزوں کو اڑا کر لے جاتی ہے اور آثار بتا رہے ہیں کہ اس وقت اسی قسم کی آندھی آ رہی ہے‘ اس لئے آپ اپنے بچاؤ کی تدبیر کریں‘ آندھی قریب آ گئی تو میں ایک درخت کی طرف بڑھا تاکہ اس کی آڑ لے سکوں‘

دوست نے مجھے درخت کی طرف جاتے ہوئے دیکھا تو چیخ پڑا‘ اس نے کہا‘ آپ درخت کے نیچے ہرگز نہ جائیے‘ اس آندھی میں بڑے بڑے درخت گر جاتے ہیں‘ اس لئے اس موقع پر درخت کی پناہ لینا بہت خطرناک ہے۔اس نے کہا اس آندھی کے مقابلے میں بچاؤ کی ایک ہی صورت ہے اور وہ یہ ہے کہ آپ کھلی زمین پر اوندھے منہ ہو کر لیٹ جائیں‘ میں نے دوست کے کہنے پر عمل کیا اور زمین پر منہ نیچے کر کے لیٹ گیا‘ آندھی آئی اور بہت زور کے ساتھ آئی‘ وہ بہت سے درختوں اور ٹیلوں تک کو اڑا کر لے گئی لیکن یہ سارا طوفان ہمارے اوپر سے گزرتا رہا اور زمین کی سطح پر ہم محفوظ پڑے رہے‘ کچھ دیر کے بعد جب آندھی کا زور ختم ہوا تو ہم اٹھ گئے‘ میں نے محسوس کیا کہ دوست کی بات بالکل درست تھی‘ آندھیاں اٹھتی ہیں تو ان کا زور ہمیشہ اوپر رہتا ہے‘ زمین کے نیچے کی سطح اس کی براہ راست زد سے محفوظ رہتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ آندھی میں کھڑے ہوئے درخت تو اکھڑ جاتے ہیں مگر زمین پر پھیلی ہوئی گھاس بدستور قائم رہتی ہے‘ ایسی حالت میں آندھی سے بچاؤ کی سب سے زیادہ کامیاب تدبیر یہ ہے کہ وقتی طور پر اپنے آپ کو نیچا کر لیا جائے‘ یہ قدرت کا سبق ہے جو بتاتا ہے کہ زندگی کے طوفانوں سے بچنے کا سادہ طریقہ یہ ہے کہ جب آندھی اٹھے تو وقتی طور پر اپنا جھنڈا نیچا کر لو‘ کوئی شخص اشتعال انگیز بات کہے تو تم اس کی طرف سے اپنے کان بند کر لو‘

کوئی تمہاری دیوار پر کیچڑ پھینک دے تو اس کے اوپر پانی بہا کر اسے صاف کر دو‘ جب تم ایسا کر لو گے تو حالات کی بڑی سے بڑی آندھی بھی تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…