موسم خوشگوار تھا حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ آسمان کی طرف دیکھ رہے تھے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نظر ایک پرندہ پر پڑی جو ایک درخت پر بیٹھا میٹھی میٹھی آواز میں چہچہا رہا تھا۔ (یہ منظر دیکھ کر) آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہنے لگے، اے پرندہ! تو اچھا ہے، خدا کی قسم کاش! میں تیری طرح(کا ایک
پرندہ) ہوتا، درختوں پر بیٹھتا، پھل کھاتا اور اڑتا پھرتا، نہ کسی حساب کا ڈر ہوتا اور نہ عذاب کا۔ خدا کی قسم، کاش! میں سرِراہ ایک درخت ہوتا۔ اونٹ میرے پاس سے گزرتے اور مجھے اپنے منہ کا نوالہ بناتے، مجھے چباتے، کھاتے اور نگل جاتے، پھر مجھے مینگنیوں کی صورت میں نکالتے، میں کوئی بشر نہ ہوتا۔