ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

بیتِ رسالت کی خدمت

datetime 26  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک مرتبہ چاردن تک اہل بیت رسول اللہؐ کو کھانا میسر نہ آیا۔ حضورؐ گھر تشریف لائے اور ام المومنین حضرت عائشہؓ سے دریافت فرمایا کھانے کے لیے کوئی چیز ہے؟ حضرت عائشہؓ نے عرض کیا کہاں سے ملتا؟ اللہ تعالیٰ آپؐ ہی کے ہاتھوں ہم کو مرحمت فرماتے ہیں۔ حضورؐ (یہ سن کر) خاموش ہو گئے وضو فرمایا اور مسجد میں نقل پڑھنے لگے۔

آپ تھوڑی تھوڑی دیر بعد (بعد از سلام) نماز کی جگہ تبدیل کرتے جاتے تھے۔ اتنے میں حضرت عثمانؓ آ گئے۔ اور اجازت طلب کی۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے چاہا عثمانؓ کو آنے کی اجازت نہ دوں۔ پھر یہ خیال کرکے کہ یہ مالدار صحابہؓ میں سے ہیں۔ شاید اللہ تعالیٰ نے ان کے ذریعے سے ہم تک نیکی پہنچانے کا قصد کیا ہو۔ لہٰذا میں نے اجازت دے دی۔ عثمانؓ نے مجھ سے حضورؐ کا حال دریافت کیا میں نے جواب دیا اے صاحبزادے! چار یوم سے اہل بیت رسالت نے کچھ نہیں کھایا۔ (یہ سنتے ہی) حضرت عثمانؓ نے رو کر کہا کہ تف (کلمہ افسوس) ہے دنیا پر پھر کہا اے ام المومنین آپؓ کو مناسب نہ تھا کہ آپ پر ایسے حادثات گزریں اور آپ مجھ سے ذکر نہ کریں اور نہ عبدالرحمان بن عوف، نہ ثابت بن قیس جیسے مالداروں سے۔ ذوالنورین یہ کہہ کر واپس لوٹے اور کئی اونٹ، آٹا، گیہوں، کھجوریں اور مُسلَّم بکرا مع سو درہم کے لا کر پیش کیا پھر کہا یہ دیر سے تیار ہوگا میں پکا ہوا کھانا لاتا ہوں۔ چنانچہ روٹیاں اور بھنا ہوا گوشت لائے اور کہا کھائیے اور حضورؐ کے لیے بھی رکھ دیجئے پھر ام المومنین عائشہ کو قسم دی کہ آئندہ جب کبھی ایسا واقعہ پیش آئے تو مجھے ضرور مطلع کرنا۔ حضرت عثمانؓ کے چلے جانے کے بعد حضورؐ تشریف لائے دریافت فرمایا، عائشہ ھل اصبتم بعدی شیاء (اے عائشہ میرے بعد تم کو کچھ ملا؟) تو میں نے عرض کیا،

اے اللہ کے رسولؐ آپؐ اللہ تعالیٰ سے دعا کرنے گئے تھے اور آپؐ جانتے ہیں اللہ تعالیٰ آپؐ کی دعا کبھی رد نہیں کرتا۔ حضورؐ نے استفساراً فرمایا کیا ملا؟ تو حضرت عائشہؓ نے عرض کیا آٹا، گیہوں، کھجوریں اونٹوں پر لدی ہوئی۔ درہم کی تھیلی، ایک عدد مسلَّم بکرا، روٹی اور بہت سا بھنا ہوا گوشت۔ آپؐ نے فرمایا کس نے دیا؟ گزارش کی عثمانؓ نے۔ اور وہ قسم دلا گئے ہیں کہ آئندہ جب ایسا موقع آئے تو مجھے اطلاع کرنا۔ حضورؐ یہ سن کر بیٹھے نہیں بلکہ مسجد تشریف لے گئے اور ہاتھ اٹھا کر فرمایا: ’’اے اللہ میں عثمان سے راضی ہو گیا آپ بھی راضی ہو جائیں۔‘‘



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…